چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ کی سابق ایم پی اے سیمل کامران کی جانب سے سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت کے خلاف دائر درخواست پر سماعت

فریقین کو باہمی رضا مندی سے معاملات حل کرنے کی ہدایت ،عدالت کا آئندہ سماعت پر راجہ بشارت اور سیمل کامران کو پیش ہونے کا بھی حکم

ہفتہ 18 اگست 2018 21:35

چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ کی سابق ایم پی اے سیمل کامران کی جانب سے سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت کے خلاف دائر درخواست پر سماعت
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اگست2018ء) چیف جسٹس پاکستان مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم بنچ نے سابق ایم پی اے سیمل کامران کی جانب سے سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران فریقین کو باہمی رضا مندی سے معاملات حل کرنے کی ہدایت کی ہے، عدالت نے آئندہ سماعت پر راجہ بشارت اور سیمل کامران کو پیش ہونے کا بھی حکم دیا ہے۔

سیمل کامران نے عدالت کو بتایا کہ منکوحہ ہونے کے باوجود راجہ بشارت بیوی تسلیم نہیں کر رہا شادی کا علم مسلم لیگ (ق) کے چوہدری برادران کو بھی ہے جس پر فاضل چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پھر چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی کو طلب کر لیتے ہیں جس پر عدالت میں موجود ہوں اور جو بھی فیصلہ کریں گے منظور کر لوں گا۔

(جاری ہے)

فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ بہتر یہ ہے کہ آپ دونوں ایک دوسرے پر کیچڑ نہ اچھالیں دوران سماعت فاضل چیف جسٹس نے بدتمیزی کرنے پر راجہ بشارت کے وکیل اور ملازم کو عدالت سے باہر نکال دیا اور ریمارکس دیئے کہ اگر آپ کے ساتھ آنے والوں نے مزید ایسی حرکت کی تو آپ کے تمام کیس منگوا لوں گا، سماعت کے دوران کے دوران سیمل کامران دھاڑیں مار کر روتی رہیں اور کہا کہ راجہ بشارت اور ان کی پہلی بیوی نے جائیداد میں حصہ نہ دینے کے لئے بیٹے کو مروا دیا، اس پر فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ آپ چپ کر جائیں آپ کے ساتھ قانون کے مطابق انصاف ہو گا، فاضل چیف جسٹس نے راجہ بشارت اور سیمل کامران کو اپنے چیمبر میں طلب کر لیا بعد ازاں عدالت نے انہیں افہام و تفہیم سے معاملات حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی اور دونوں کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں