عید الاضحی کے موقع پر صوبہ کی تمام حساس مساجد، امام بارگاہوں اور دیگر عید اجتماعات کو تھری لئیر سکیورٹی فراہم کی جائے ‘کلیم امام

اے کیٹیگری کی مساجداور امام بارگاہوں کی چھتوں پر سنائپرز جبکہ عید اجتماعات کے اندر سادہ لباس میں کمانڈوز کو لازمی تعینات کیا جائے

اتوار 19 اگست 2018 21:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2018ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر سید کلیم امام نے کہا ہے کہ عید الاضحی کے موقع پر صوبہ کی تمام حساس مساجد، امام بارگاہوں اور دیگر عید اجتماعات کو تھری لئیر سیکیورٹی فراہم کی جائے ، اے کیٹیگری کی مساجداور امام بارگاہوں کی چھتوں پر سنائپرز جبکہ عید اجتماعات کے اندر سادہ لباس میں کمانڈوز کو لازمی تعینات کیا جائے جبکہ سی سی پی او لاہور سمیت تمام آر پی اوز، ڈی پی اوزاور سی پی اوز اپنے ریجنز اور اضلاع میں عید سیکیورٹی انتظامات کی خود نگرانی یقینی بنائیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ نماز عید سے قبل تمام مساجد ، امام بارگاہوں اور دیگر عید اجتماعات کی مکمل چیکنگ اور کلیرینس کو ہرصورت یقینی بنایا جائے اور خواتین اجتماعات کی سیکیورٹی کیلئے لیڈیز پولیس اہلکاروں کو تعینات کرتے ہوئے اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ تمام نمازی واک تھرو گیٹس اور میٹل ڈٹیکٹر سے چیک ہوئے بغیر عید گاہ میںداخل نہ ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ قربانی کی کھالوں جمع کرنے کے حوالے سے حکومتی احکامات پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے اور چڑیاگھروں ،پارکوں ، تفریح گاہوںاور دیگر پبلک مقامات کی سیکیورٹی کیلئے اضافی دستے تعینات کئے جائیں، اہم شاہراہوں پرڈولفن ، پیرو اور کیو آر ایف جبکہ ہائی ویز پر پٹرولنگ فورس کے گشت کے دورانئے میں اضافہ کیا جائے اورعید کی چھٹیوں کے دوران سڑکوں پر ٹریفک کی بلا تعطل روانی کیلئے موثر حکمت عملی کے تحت اقدامات کئے جائیں، یہ ہدایات انہوں نے سنٹرل پولیس آفس میں عید الاضحی کے مجموعی سیکیورٹی پلان کاجائزہ لینے کے دوران سینئر پولیس افسران کو ہدایات دیتے ہوئے جاری کیں ۔

اجلاس میں اے آئی جی آپریشنز عمران محمود نے آئی جی پنجاب کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عیدقربان کے موقع پر صوبے کی 23503مساجد، امام بارگاہوں اور دیگر عید اجتماعات کی سیکیورٹی کیلئے 48605افسران واہلکار سیکیورٹی فرائض سر انجام دیں گے جن میں سینئرافسران سے لے کر کانسٹیبل رینک تک کے اہلکار، پولیس قومی رضا کار اور سپیشل پولیس کے اہلکار شامل ہیں جبکہ کوئیک رسپانس فورس کی 245ٹیمیں بھی ڈیوٹی پر مامور رہیں گی ۔

نماز عید کی سیکیورٹی کیلئے 1575سی سی ٹی وی کیمرے، 11007میٹل ڈٹیکٹراور162واک تھرو گیٹس بھی استعمال کئے جائیں گے۔ دوران اجلاس آئی جی پنجاب نے ہدایات دیتے ہوئے مزید کہا کہ عید سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور تمام افسران واہلکار ہائی الرٹ ہوکر پیشہ ورانہ فرائض ادا کریں اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کیلئے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لاکر جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کئے جائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نماز عید کے بڑے اجتماعات کے مقامات پر پارکنگ کا خصوصی انتظام کیا جائے جہاں مستعد پولیس اہلکار اور رضاکار ڈیوٹی پر مامور کئے جائیں، قربانی کی کھالیں اکٹھی کرنے کی اجازت صرف ان تنظیموں کو دی جائے جنہیں حکومت کی جانب سے منظوری دی گئی ہو اور اس کے علاوہ کالعدم تنظیموں سمیت کسی بھی ادارے یا تنظیم کو قربانی کی کھالیں اکٹھی نہ کرنے دی جائے ۔

آئی جی پنجاب نے تاکید کی کہ حساس مساجد ، امام بارگاہوں اور عید گاہوں کے اطراف میں سرچ ، سویپ اور انٹیلی جنس بیسڈ کومبنگ آپریشنز جاری رکھے جائیں اور کھلے مقامات پر ہونے والے تمام عید اجتماعات کو کناتوں اور ٹینٹوں سے کور کروایا جائے جبکہ فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی سرگرمیوں کی کڑی نگرانی کی جائے ۔انہوں نے مزید کہا کہ عید کی چھٹیوں کے دوران تفریحی مقامات اور پارکوں کی سیکیورٹی پر خاص توجہ دی جائے کیونکہ تہوار کے موقع پر لوگ بڑی تعداد میں تفریح کیلئے گھروں سے باہر جاتے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلحہ کی نمائش اور ہوائی فائرنگ کے مرتکب افراد کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی کے تحت فوری قانونی کاروائی عمل میںلائی جائے اور ون ویلنگ سمیت پنجاب سائونڈ سسٹم ریگولیشن ایکٹ کی خلاف ورزی مرتکب افراد کے خلاف کاروائی میںکوئی رعائیت نہ برتی جائے جبکہ ٹریفک پولیس کی ضلعی پولیس کے ساتھ مشترکہ ٹیمیں تشکیل دے کر انہیں ون ویلرز کے خلاف کریک ڈائون کی ذمہ داری سونپی جائے ۔

آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کیلئے موثر ٹیمیں تشکیل دی جائیں اور شہریوں کو نوسر بازوں اور لٹیروں کی کاروائیوں سے محفوظ رکھنے کیلئے کاروباری مراکز ، بینکوں اور اے ٹی ایم مشینوں سمیت مویشی منڈیوں کے گردو نواح میںپولیس پکٹس اور ناکہ بندی کا سلسلہ جاری رکھا جائے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں