ترکی کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے پاکستانی میدان میں آ گئے

پاکستان میں کئی لوگوں نے ترک کرنسی خریدنا شروع کر دی، تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 21 اگست 2018 17:45

ترکی کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے پاکستانی میدان میں آ گئے
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21 اگست 2018ء) پاکستانی بھی ترکی معیشت کو سہارا دینے کے لیے میدان میں آ گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق اس وقت ترکی سنگین معاشی بحران کا شکار ہے۔اسے دیگر عالمی قوتوں کی مخالفت کا سامنا ہے جس کے بعد اسے متعدد پابندیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ۔اس ساری صورتحال کے بعد ترکی کی معاشی صورتحال بہت بگڑ چکی ہے۔اس صورتحال کے بعد چین اور ایران نے ترکی کی مکمل حمایت کرتے ہوئے ترکی کی مقامی کرنسی میں ترکی کے ساتھ تجارت کرنے کی منظوری دی ہے۔

تاہم ترکی کی معاشی صورتحال تاحال ہچکولے کھا رہی ہے جس کے بعد دنیا بھر سے ترکی کے دوست ممالک کی جانب سے ہمدردی اور یکجہتی کے پیغامات آرہے ہیں۔اور اب کئی پاکستانیوں نے ترکی کرنسی خریدا شروع کر دی۔ تا کہ وہ ترکی کو اس مشکل کی گھڑی سے نکال سکیں۔

(جاری ہے)

کئی سوشل میڈیا صارفین نے لیرا خریدنے کے بعد تصاویر سوشل میڈیا پر بھی پوسٹ کی ہے،ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا ہے کہ پاکستانی لوگوں نے ترکی کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے لیرا خرایدنا شروع کر دیا ہے۔

ایک صارف کا کہنا ہے کہ ہم پاکستانی لوگ لیرا خرید رہے ہیں۔ہم ترکی کے ساتھ کھڑے ہیں۔کیونکہ ترک صدر مسلمانوں کے لیڈر ہیں۔
جب کہ کراچی یونین آف جرنلسٹ نے بھی اس مہم کو پورے پاکستان میں پھیلانے کا عزم اختیار کیا ہے۔
ایک اور صارف کا کہنا ہے کہ آخرکار میں نے بھی ترکی کی کرنسی حاصل کر لی ہے۔

دوسری طرف ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ترک کرنسی لیرا کی قدر میں بہتری دیکھی گئی ہے۔ کچھ عرصے سے لیرا کی قدر میں مسلسل گراوٹ رہنے کے بعد جمعرات کے دن اس کی ویلیو میں تین فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ترکی میں پندرہ بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے وعدے سے جمعرات کے دن لیرا کی قدرمیں تبدیلی رونما ہوئی۔ امریکی پابندیوں کے بعد ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے خبردار کیا تھا کہ ملکی معیشت کو بہتر بنانے کی خاطر نئے پارٹنرز کے ساتھ اتحاد بنایا جائے گا۔ترکی میں ایک امریکی پادری کی حراست اور دیگر سفارتی تنازعات کے باعث امریکا اور ترکیکے مابین کشیدگی بڑھ چکی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں