چیف جسٹس کا نجی اسپتالوں میں مہنگے علاج کا از خود نوٹس

پرائیوٹ اسپتالوں میں ایک دن علاج کے لاکھوں بٹور ے جاتے ہیں‘ ثاقب نثار 12 اسپتالوں کے مالکان کو نوٹس جاری، آج طلب کر لیا ، سیکرٹری ہیلتھ اور ہیلتھ کیئر کمیشن کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب

ہفتہ 15 ستمبر 2018 20:18

چیف جسٹس  کا نجی اسپتالوں میں مہنگے علاج کا از خود نوٹس
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 ستمبر2018ء) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے نجی اسپتالوں میں مہنگے علاج کا از خود نوٹس لے لیا۔چیف جسٹس پاکستان نے پرائیوٹ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مختلف مقدمات کی سماعت کے دوران پرائیویٹ اسپتالوں میں مہنگے علاج سے متعلق از خود نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس پاکستان نے قرار دیا کہ پرائیوٹ اسپتالوں میں ایک دن علاج کے لاکھوں روپے بٹور لیے جاتے ہیں۔

عدالت نے ڈاکٹر اسپتال، حمید لطیف اسپتال سمیت 12 اسپتالوں کے مالکان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آج طلب کر لیا عدالت نے سیکرٹری ہیلتھ اور ہیلتھ کیئر کمیشن کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کر لیا۔عدالت نے واضح کیا کہ اسپتال کے سی ای اوز اور تمام فریقین کل صبح 11 بجے ریکارڈ سمیت سپریم کورٹ میں پیش ہوں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے اسپتالوں کے چارجز کی لسٹیں عدالت میں پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پرا ئیویٹ اسپتالوں میں علاج کے نام پر لوٹ مار کا بازار گرم ہے، اسپتالوں میں سہولیات دی نہیں جاتیں لاکھوں بٹور لیے جاتے ہیں روزانہ کی بنیاد پر پرائیویٹ اسپتالوں کے خلاف شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ پرائیویٹ اسپتالوں کو لوٹ مار کی اجازت نہیں دی جا سکتی اسپتالوں میں پارکنگ نہیں ہوتی سڑکوں پر قبضہ کیا ہوتا ہے۔اگر آج کے بعد کوئی گاڑی کسی پرائیویٹ اسپتال کے باہر نظر آئی تو دس ہزار جرمانہ ہو گا، جرمانہ ڈیم فنڈ میں جمع کروایا جائے گا، اس کے علاوہ عدالت نے نالوں پر بنے اسپتالوں کے متعلق رپورٹ محکمہ ماحولیات سے طلب کر لی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں