جعلی بینک اکاؤنٹس،زرداری نوازشریف سےبھی زیادہ پریشان

زرداری نوازشریف سےملاقات میں ان سے بھی زیادہ پریشان تھے، فرض کریں دونوں جیل چلے جاتے ہیں،اگر10سال بھی جیل میں رہیں توپیسا پھر بھی واپس نہیں آئےگا، پیسے کی واپسی کیلئے سعودی ماڈل ٹھیک رہےگا۔ ڈاکٹرشاہد مسعود کی منطق

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 17 ستمبر 2018 00:11

لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17ستمبر 2018ء) سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے منطق پیش کی ہے کہ زرداری ملاقات میں نوازشریف سے بھی زیادہ پریشان تھے، فرض کریں نوازشریف اور زرداری دونوں میں جیل میں چلے جاتے ہیں،اوراگر ان کو10سال بھی جیل میں رکھیں توپیسا واپس نہیں آئے گا، پیسے کی واپسی کیلئے سعودی ماڈل ٹھیک رہے گا۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کراچی کے دورے پر تھے جبکہ آصف زرداری اور میاں نوازشریف کی2014ء کے بعد 4سال بعد آمنے سامنے کھلی ملاقات ہوئی،عمران خان نے میڈیا سے گفتگو میں ڈیمز پرپھر بات کی۔

جس میں انہوں نے سندھیوں کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی۔پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہے جبکہ عارف علوی کا پہلا خطاب ہوگا۔

(جاری ہے)

عمران خان بھی شرکت کریں گے۔اس کے بعد عمران خان سعودی عرب چلے جائیں گے وہاں عمران خان کی سعودی شاہ فرمانروا اور دیگر سے بھی ملاقاتیں ہوں گی۔کراچی کا امن وامان خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔اس کوشش کے تانے بانے افغانستان سرحد پار کہیں نہ کہیں ملتے ہیں۔

تاہم آج جواجلاس ہوئے ہیں اس طرح کی میٹنگز میں کچھ بھی نہیں ہوتا ہے۔صرف عمران خان لوگوں سے ملے ہیں اور بریفنگ لی ہیں۔کراچی آپریشن سے متعلق اجلاسوں میں کوئی دوسری سیاسی شخصیت موجود نہیں ہوتی تھیں۔کراچی کے حالات کوبڑی مشکل سے قابو کیا گیا ہے۔میٹنگز میں بہت سے ایسے لوگ بھی موجود تھے جوکراچی کے حالات میں خود ملوث رہ چکے ہیں۔یہی شخصیات جواجلاسوں میں بیٹھتی ہیں ان میں بے شمار شخصیات خود ہی ملوث ہیں۔

کیا عمران خان ان کے سامنے کوئی اس طرح کی باتیں کرتے؟زرداری کی نوازشریف سے ملاقات ہوئی کیا اس میں کوئی سیاسی پہلو نکلتا ہے؟بالکل نکلتا ہے۔ وہاں تعزیت پربات ہوئی۔اسی طرح مونس الٰہی ،شجاعت حسین بھی ملے۔انہوں نے کہا کہ کل نوازشریف کی پیرول پررہائی ختم ہورہی ہے۔ایک کوشش ہورہی ہے کہ نوازشریف جیل نہ جائیں بلکہ ان کی رہائشگاہ کوہی جیل کا درجہ دے دیا جائے۔

نوازشریف توخود بات نہیں کریں گے لیکن شہبازشریف اور دوسرے لوگ اس کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رہائشگاہ کوسب جیل قراردیا جاسکتا ہے۔انہو ں نے کہا کہ یہ بھی باتیں ہورہی ہیں کہ میاں نوازشریف کہتے ہیں کہ مجھے باہر بھیج دیں میں اتنے پیسے دے دیتا ہوں۔ یہ این آر او نہیں ہوگا بلکہ سعودی ماڈل ہوگا۔لیکن میرے علم میں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔

لوٹی دولت کوواپس لانے کیلئے ادارے ناکام نظر آتے ہیں۔میاں نوازشریف کوجیل میں رکھ کرکیا فائدہ ہورہا ہے؟انہوں نے کہا کہ لوگوں نے بتایا کہ زرداری ملاقات میں نوازشریف سے بھی زیادہ پریشان تھے۔ فرض کریں نوازشریف اور زرداری دونوں میں جیل میں ہوتے ہیں۔لیکن وہ پیسا جواتنا زیادہ پیسا ہے کہ وہ باہر پڑا ہوا ہے۔یہ پیسا باہر منی لانڈرنگ کے ذریعے جوجاتا ہے وہ کاروبار میں لگ رہا ہے۔اگر ان کو10سال بھی جیل میں رکھیں توپیسا واپس نہیں آئے گا۔ان لوگوں کی 37ممالک میں جائیداد پڑی ہوئی ہے۔انہوں نے چین کے ساتھ علاقوں میں بڑا پیسا رکھا ہوا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں