آئی جی کلیم آپ اپنے بیج اتار دیں

خود بتائیں آپ آئی جی بننے کے اہل ہیں؟ ایک شخص کو بچانے کے لیے آپ نے پوری پولیس فورس کو تباہ کردیا، ڈی پی او تبادلہ کیس میں سپریم کورٹ نے سابق آئی جی پنجاب کی رپورٹ مسترد کر دی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 17 ستمبر 2018 11:57

آئی جی کلیم آپ اپنے بیج اتار دیں
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔17ستمبر 2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان میں ڈی پی او پاکپتن تبادلہ کیس از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے سابق آئی جی پنجاب کلیم امام کی سپریم کورٹ میں جمع کروائی گئی رپورٹ کو مسترد کر دیا اور کہا کہ آئی جی صاحب اپنے بیچ اتار دیں۔ چیف جسٹس نے سابق آئی جی پنجاب کلیم امام پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آپ پر اعتماد کر کے رپورٹ تیار کرنے کا حکم دیا تھا۔

آپ نے بدنیتی سے رپورٹ بنائی۔ہم نے لکھ دیا تو آپ پولیس میں نہیں رہیں گے آپ بے شک اپنے دفاع کے لیے وکیل بھی کر لیں۔کام ایمانداری سے کیا یا نہیں یہ تعین عدالت کرے گی۔کلیم امام آپ موقع دیا گیا تھا لیکن آپ نے گنوا دیا۔انہوں نے کلیم امام سے سوال کیا کہ خود بتائیں آپ آئی جی بننے کے اہل ہیں؟ ایک شخص کو بچانے کے لیے آپ نے پوری پولیس فورس کو تباہ کردیا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ احسن جمیل نے کس حیثیت سے ڈی پی او سے وضاحت مانگی۔آپ کو رپورٹ لکھتے ہوئے شرم کیوں نہیں آئی۔انہوں نے کلیم امام کو حکم دیا کہ آئی جی صاحب اپنے بیج اتار دیں، ڈی پی او پاکپتن کا رات ایک بجے مشکوک انداز میں تبادلہ ہوا، آپ کہتے ہیں کہ کچھ ہوا ہی نہیں۔آئی جی پنجاب سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ اس لڑکی کیلئے ہم سب دکھی ہیں۔

ایک آدمی کیلئے آپ نے اپنے دو افسران کو جھوٹا ثابت کر دیا۔ آپ نے پولیس فورس کو ذلیل کرایا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ لوگ پوچھ رہے تھے کہ آپ نے آئی جی کو تحقیقات کیوں سونپی ۔ آپ پر اعتماد کیا تھا۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کہاں ہیں ۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب پتہ کرائیں کہوزیراعلیٰ پنجاب کب تک پیش ہو سکتے ہیں۔ ڈی پی او پاکپتن تبادلہ کیس کی سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار،سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ اوراحسن اقبال جمیل کو آج 2بجے دن پیش ہونے کا حکم دے دیا۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار عدالت میں پیش ہو گئے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں