پنجاب صاف کمپنی کی آڈٹ رپورٹ مالی سال 2016-17 میں 96کروڑ 93لاکھ سے زائد کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

محکمہ خزانہ کی پابندی کے باوجود وزرا،اراکین اسمبلی افسران کے دوروں سے خزانے کو 47لاکھ 30ہزار روپے کاخزانہ کونقصان ہوا ‘رپورٹ

پیر 24 ستمبر 2018 16:47

پنجاب صاف کمپنی کی آڈٹ رپورٹ مالی سال 2016-17 میں 96کروڑ 93لاکھ سے زائد کی بے ضابطگیوں کا انکشاف
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2018ء) پنجاب صاف کمپنی کی آڈٹ رپورٹ مالی سال 2016-17 میں 96کروڑ 93لاکھ 37ہزار روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے ،محکمہ خزانہ کی پابندی کے باوجود وزرا،اراکین اسمبلی افسران کے دوروں سے خزانے کو 47لاکھ 30ہزار روپے کاخزانہ کونقصان ہوا ۔آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق کمپنی میں غیرقانونی طورپرسی ای او بھرتی کرکے قومی خزانے کو1 کروڑ 70لاکھ روپے کانقصان پہنچایا گیا ،قواعد وضوابط سے ہٹ کر27لاکھ 90ہزار روپے کے اخراجات کئے گئے۔

آفس فرنیچر کی خریداری میں غیرقانونی طریقہ کار اپناتے ہوئے خزانہ کو36لاکھ 20ہزار کانقصان پہنچایا گیا ۔تھرڈ پارٹی ویلڈیشن کیلئے کنسلنٹ رکھنے کی مد میں 5کروڑ 89لاکھ 90ہزار روپے کی ادائیگیاں کی گئیں ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق افسران کیلئے کرائے کی گاڑیاں لینے سے کمپنی نے خزانہ کو66لاکھ 20ہزار روپے کانقصان پہنچا،ای ایم سی نامی کمپنی کوکنٹریکٹ دیا لیکن کام نہ ہونے سے معاہدہ منسوخ کیا کمپنی سے جرمانہ کا 77لاکھ روپے وصول نہ کئے گئے ۔

میسرزالفاکنسلٹنٹ کو تین کروڑ 14لاکھ روپے کی غیرضروری ادائیگی کی گئی ،آر او اور یو ایف پلانٹ کی تنصیب اور آپریشن کیلئے کے یس بی پمپ کوٹھیکہ دیاگیا لاگت بڑھنے سے خزانہ کو4کروڑ 69لاکھ روپے کانقصان ہوا۔رپورٹ کے مطابق 12ملازمین نوٹس پیریڈ کے بغیر نوکری چھوڑ گئے جس سے خزانہ کو25لاکھ 50ہزار روپے کانقصان ہوا ،دفتر اورپارکنگ کیلئے جگہ حاصل کرنے کیلئے 25لاکھ 50ہزار روپے کے اخراجات کئے گئے ،ای ایم سی کنسلٹنسی کمپنی کوکام مکمل کئے بغیر44کروڑ 64لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی ،کمپنی کا2016میں ٹھیکہ منسوخ کردیاگیا ۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق میسرز پی ایس پی سی اور کے ایس بی کی جانب سے چھ ماہ میں کام مکمل نہ کرنے سے 9کروڑ 89لاکھ روپے کامالی نقصان ہوا،کمپنی کی جانب سے بجلی کے کنکشن اور بلوں کی مد میں 3۔کروڑ 2لاکھ روپے کی اضافی ادائیگی کی گئی ۔وزیراعلی پنجاب نے کمپنی کوتین گاڑیاں خریدنے کی اجازت دی جبکہ مینجمنٹ نے 8گاڑیوں کی خریداری کرلی جس سے خزانہ کو3کروڑ 36لاکھ روپے کانقصان ہوا۔رپورٹ کے مطابق ٹیوٹا کے انجینئر کو 18لاکھ 60ہزار روپے کی اضافی ادائیگی غیرقانونی طورپر کی گئی ،84پلانٹوں کی تنصیبات کے دوران 14کروڑ 97لاکھ 50ہزار روپے کی زائد ادائیگی کی گئی ،100کے وی کے جنریٹر کی خریداری میں 13لاکھ 70ہزار روپے کامالی نقصان ہوا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں