پنجاب حکومت نے بے روزگار نوجوانوں کو خود کفیل بنانے کیلئے آسان شرائط پر قرضہ دینے کا منصوبہ تیار کر لیا

پہلے سے کاروبار کرنیوالے نوجوانوں کو 30لاکھ روپے تک ،کم تعلیم یافتہ افراد کو 3 سے 4 لاکھ روپے قرض دیا جائیگا مایوس ہوکر گھروں میں بیٹھے نوجوانوں کو باہر نکالنا ہے ،آنے والے بجٹ میں نوجوانوں کو خوشخبری دیں گے ‘وزیر صنعت اسلم اقبال

پیر 24 ستمبر 2018 16:47

پنجاب حکومت نے بے روزگار نوجوانوں کو خود کفیل بنانے کیلئے آسان شرائط پر قرضہ دینے کا منصوبہ تیار کر لیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2018ء) پنجاب حکومت نے بے روزگار نوجوانوں کو خود کفیل بنانے کیلئے آسان شرائط پر قرضہ دینے کا منصوبہ تیار کر لیا ،پہلے سے کاروبار کرنے والے نوجوانوں کو 30لاکھ روپے تک جبکہ مڈل سے کم تعلیم یافتہ افراد کو 3 سے 4 لاکھ روپے قرض دیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے بے روزگار نوجوانوں کو کاروبار شروع کرنے کیلئے آسان شرائط پرقرضہ دینے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے جس کی وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے منظوری بھی دیدی گئی ہے ۔

منصوبے کے تحت پہلے سے کاروبار کرنے والے نوجوانوں کو 30لاکھ روپے تک قرض دیا جائے گا ،مڈل سے کم تعلیم یافتہ افراد کو 3 سے 4 لاکھ کا کاروبار کروا کر دیا جائے گا، کاروبار کیلئے 20 فیصد شو کرنا ہوگا جبکہ باقی 80فیصد حکومت آسان شرائط پر قرض دے گی اور حکومت کی جانب سے ایک سال تک قرض کی کوئی قسط بھی وصول نہیں کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال کا کہنا ہے کہ یہ کوئی سیاسی عمل نہیں ہو گا، ایک جماعت والا لے سکے اور دوسری جماعت والا نہیں ، اس ملک کا ہر پڑھا لکھا نوجوان مایوس ہو کر گھر بیٹھا ہے جنہیں گھروں سے نکالنا ہے ،پنجاب کا بجٹ آنے والا ہے اور امید ہے کہ اس بجٹ کے اندر یہ خوشخبری اپنے نوجوانوں کو دی جائے تاکہ وہ ملک کی ترقی میں حصہ ڈال سکیں اور اپنے خاندان کیلئے عزت کی روٹی کما سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک سال میں دس لاکھ نوکریاں پیدا کریں گے،بے روزگاروں کو روزگار فراہم کر نا بنیادی جز ہے جس پر تمام تر توجہ مرکوز ہے ۔ میاں اسلم اقبال نے بتایا کہ صنعت کے حوالے سے پالیسی بنالی گئی ہے جسے گزشتہ روز وزیر اعظم کے سامنے بھی پیش کیا گیا ،دوسری چیز ٹیکنیکل ایجو کیشن ہے ، ایسے نوجون جو تعلیم یافتہ ہیں اور جو تعلیم حاصل نہیں کر سکے،انہیں کس طرح سے ایک ہی چھتری کے نیچے لایا جائے گا،اس حوالے سے جو تجاویز پیش کی تھیں اسکی وزیر اعظم اور وزیر اعلی سے منظور لے لی ہے ۔

اداروں کے قوانین میں ترامیم کرنے جارہے ہیں ۔ موجودہ پڑھائے جانے والے کورسسز اب پوری دنیا میں ختم ہو چکے ہیں اس لیے نصاب میں بھی تبدیلی ضروری ہے ،استاتذہ کی ٹرینگ کرنی ہے تاکہ اگر ہمارا نوجوان صنعت لے کر کسی باہر کے ملک میں بھی جائے تو اسے آسانی سے ملازمت مل سکے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں