لاہور ہائیکورٹ ،نواز شریف، شہباز شریف سمیت دیگر سابق حکومتی شخصیات کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے استغاثہ میں طلب نہ کرنے کیخلاف درخواست پر کل فیصلہ سنائے گا

منگل 25 ستمبر 2018 21:00

لاہور ہائیکورٹ ،نواز شریف، شہباز شریف سمیت دیگر سابق حکومتی شخصیات کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے استغاثہ میں طلب نہ کرنے کیخلاف درخواست پر کل فیصلہ سنائے گا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت دیگر سابق حکومتی شخصیات کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے استغاثہ میں طلب نہ کرنے کیخلاف درخواست پر کل فیصلہ سنائے گا ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے عوامی تحرہک کی درخواست پر لگ بھگ دو ماہ سماعت کرنے کے بعد ے 27 جون کو فیصلہ محفوظ کیا تھا. عوامی تحریک کے رہنما حامد جواد نے درخواست میں نواز شریف، شہباز شریف اور دیگر سابق حکومتی عہدیداروں کے نام استغاثہ سے خارج کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے۔

درخواست گزار جماعت کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے حقائق کے برعکس فیصلہ کیا اس لیے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کے بھائی شہباز شریف سمیت دیگر سابق حکومتی شخصیات کو استغاثہ طلب کیا جائے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سابق انسپکٹر جنرل پولیس مشتاق احمد سکھیرا نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے طلب کرنے کیلئے احکامات کو چیلنج کیا ہے اور واضح کیا کہ ان کا سانحہ ماڈل سے کوئی تعلق نہیں ہے اس لیے ان کا استغاثہ نام سے خارج کیا جائے۔

سپریم کورٹ کے حکم پر لاہور جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں تین بنچ قائم کیا گیا جس کے دیگر ارکان جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس سردار احمد نعیم شامل ہیں۔ بنچ کا تین ماہ بعد کل عوامی تحریک اور سابق آئی پولیس کی الگ الگ درخواستوں پر فیصلہ سنائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں