برآمدات مستحکم کرنے کیلئے سٹریٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک کی تیاری کیلئے مشاورت خوش آئند ہے‘شفیق اے نقی

پانچ سال میں ملکی برآمدات کو46ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف صنعتی شعبہ کے پیداواری اخراجات میںکمی لانے سے ہی پورا ہوگا تجارتی پالیسی2018-2023کی تیاری تمام اسٹیک ہولڈرز کی تجاویزشامل کی جائیں ‘چیئرمین لاہور ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن

پیر 8 اکتوبر 2018 13:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اکتوبر2018ء) چیئرمین لاہور ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن ڈاکٹر شفیق اے نقی نے وفاقی حکومت کی جانب سے ملکی برآمدات کو دوگنا کرنے کیلئے سٹریٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک( ایس ٹی پی ایف)2103-2018کی تیاری کیلئے مشاورت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پانچ سال میں ملکی برآمدات کو46ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف صنعتی شعبہ کے پیداواری اخراجات میں کمی لانے سے ہی پورا ہوگا ،نئی تجارتی پالیسی2018-2023کی تیاری میں تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ان کی تجاویز شامل کی جائیں تاکہ نئی تجارتی پالیسی کامیابی سے ہمکنار ہو اور ملکی برآمدات میں اضافہ سے صنعتی شعبہ کی ترقی کے ساتھ ساتھ حکومتی زرمبادلہ کے ذخائر بھی بڑھ سکیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے سینئر وائس چیئرمین میاں شہریار علی حافظ ایم عمران حمید وائس چیئرمین کے ساتھ ٹائون شپ انڈسٹریز کے صنعتکاروں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

شفیق اے نقی نے کہا کہ صنعتی شعبہ کیلئے مہنگی ترین گیس و بجلی کے باعث صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہورہا ہے جس کے باعث اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ سے بیرون ملک پاکستانی برآمدات کمی کا شکار اور تجارتی خسارہ میں اضافہ ہورہا ہے اس لیے نئی تجارتی پالیسی میں صنعتی شعبہ کو مراعات کے ساتھ ساتھ گیس کی بجلی کی قیمتوں میں بھی کمی لائی جائے تاکہ برآمدات کا ہدف پورا ہوسکے اور نئی تجارتی پالیسی کامیابی سے ہمکنار ہواور حکومتی زرمبادلہ میں اضافہ سے ملک کو قرض لینے سے نجات مل سکے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں