ہفتہ غذائیت کے دوران پنجاب بھر میں 7 کروڑ سے زائد نومولود بچوں، حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کی سکریننگ کی گئی، ڈاکٹر یاسمین راشد

پیر 8 اکتوبر 2018 22:57

ہفتہ غذائیت کے دوران پنجاب بھر میں 7 کروڑ سے زائد نومولود بچوں، حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کی سکریننگ کی گئی، ڈاکٹر یاسمین راشد
لاہور۔8اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2018ء) وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ محکمہ صحت کے زیر اہتمام یکم سے 6 اکتوبر تک ہفتہ غذائیت کے دوران پنجاب بھر میں 7 کروڑ 50 ہزار نومولود بچوں، حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کی سکریننگ کی گئی۔ 80 لاکھ 55 ہزار 263 بچوں کا معائنہ کیا گیا۔ جس میں سے 3 لاکھ 12 ہزار 249 بچے غذائی قلت کا شکار پائے گئے۔

گذشتہ روز میڈیا کو ہفتہ غذائیت پر بریفنگ میں انہوں نے بتایا کہ اس دوران پنجاب بھر میں ملکی تاریخ کی منفرد اور بڑی مہم چلائی گئی۔ اتنی بڑی تعداد میں بچوں اور مائوں میں غذائی قلت لمحہ فکریہ ہے۔ اس موقع پر وزیراعلی کے مشیر صحت حنیف خان پتافی، ڈاکٹر مختار عباس، اور ڈاکٹر عظیم الدین لکھوی بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیر صحت نے بتایا کہ مہم کے دوران مربوط ڈیٹا بھی جمع کیا گیا۔

6 سے 24 ماہ کے ساڑھے 27 لاکھ بچوں کو گھر گھر جاکر ملٹی وٹامن ساشے اور زنک شربت فراہم کیا گیا۔ اسی طرح ایک کروڑ 48 لاکھ 70 ہزار بچوں اور نوعمر لڑکوں، لڑکیوں کو پیٹ کے کیڑوں سے بچائو کی گولیاں دی گئیں۔ دوران مہم 19 لاکھ 60 ہزار حاملہ اور دودھ پلانے والی مائوں کی سکریننگ کی گئی۔1یک لاکھ 9 ہزار 107 خواتین غذائی قلت کا شکار پائی گئیں۔ 11 لاکھ 5 ہزار حاملہ اور دودھ پلانے والی مائوں میں فولاد اور فولک ایسڈ کی گولیاں مفت تقسیم کی گئیں۔

وزیر صحت پنجاب نے بتایا کہ تمام افراد کو رجسٹر کر لیا گیا ہے۔ غذائی قلت کا شکار بچوں اور خواتین کا 1260 طبی مراکز پر علاج کیا جارہا ہے۔ ماں کے دودھ سے بہتر کوئی اور خوراک نہیں ہوسکتی۔ ماں کے پیٹ سے ہی بچے میں غذائی قلت کا عمل شروع ہو جاتا ہے۔ ماں صحتمند ہو تو بچہ بھی صحت مند ہوتا ہے۔ پیدائش میں وقفے اور ماں، بچے کی صحت برقرار رکھنے کے لئے 7 لاکھ 57 ہزار 813 اہل جوڑوں میں مانع حمل اشیا تقسیم کی گئیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں