ناصر درانی کے استعفیٰ کے پیچھے کہانی کچھ اور ہی نکلی

ناصر درانی ایک ماہ کے اندر پنجاب پولیس کے اندر ایک بھی ریفارم نہ لاسکے، جواب طلبی کے ڈر سے امجد جاوید سلیمی کی تعیناتی کا بہانہ بنا کر مستعفیٰ ہو گئے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 10 اکتوبر 2018 13:01

ناصر درانی کے استعفیٰ کے پیچھے کہانی کچھ اور ہی نکلی
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10 اکتوبر 2018ء) : ناصر درانی کے استعفے کی وجہ کچھ اور نکل آئی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ناصر دورانی ایماندار اور پروفیشنل آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کی تعیناتی سے ناخوش تھے۔ناصر دورانی کی تعیناتی سے لے کر اب تک پنجاب پولیس میں ایک بھی ریفارم نہ ہوسکی۔ اپنی جواب طلبی کے ڈر کی وجہ سے ناصر درانی نے امجد جاوید سلیمی کی تعیناتی کا بہانہ بنایا۔

میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ ناصر درانی اور طاہر خان کی تعیناتی کے بعد پنجاب میں مجرموں کے خلاف کوئی بڑا ایکشن نہ ہوا۔ناصر درانی اور طارق خان کی تعیناتی کے دوران پولیس کے رویے میں کوئی تبدیلی نہ آئی۔دونوں کی تعیناتی کے دوران قبضہ گروپوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف کوئی بڑی کارروائی نہ ہو سکی۔

(جاری ہے)

بلکہ جرائم کی شرح میں اضافہ ہونے لگ گیا اور شہریوں پر پولیس کی جانب سے تشدد کے واقعات سامنے آئے تھے۔

تاہم ایک مہینے کے اندر ناصر درانی پنجاب پولیس کے اندر کوئی ایک بھی ریفارم نہ لا سکے جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے انہیں تبدیل کرنے کا کہا۔زرائع کے مطابق ناصر درانی اپنا استعفیٰ حکومت کو بھجوانے کی بجائے دوستوں کو دکھاتے رہے۔خیال رہے وفاقی حکومت نے گذشتہ روز محمد طاہرکو آئی جی پنجاب کے عہدے سے ہٹا کر امجد جاوید سلیمی کو صوبے کا نیا آئی جی پنجاب پولیس تعینات کیا تھا لیکن لیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئی جی پنجاب کی تبدیلی کا نوٹس لیتے ہوئے نئے آئی جی پنجاب کی تقرری کو روک دیا اور آئی جی پنجاب محمد طاہر خان کوعہدے سے ہٹانے کا نوٹی فکیشن بھی معطل کردیا ۔

الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی انتخابات کے باعث سرکاری ملازمین کے تبادلوں اور تقرریوں پر پابندی عائد ہے۔الیکشن کمیشن آئی جی کی تبدیلی کے حکم کو روکنے کا اختیار رکھتا ہے۔ الیکشن کمیشن نےاس معاملے پر سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سے 2 روز میں جواب بھی طلب کرلیا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں