کیا منشا بم کے خلاف کارروائی کرنے پر آئی جی پنجاب کو تبدیل کیا گیا ؟

معروف صحافی نے لائیو پروگرام میں سوال اُٹھا دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 10 اکتوبر 2018 14:02

کیا منشا بم کے خلاف کارروائی کرنے پر آئی جی پنجاب کو تبدیل کیا گیا ؟
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10 اکتوبر 2018ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی حامد میر نے کہا کہ جب سندھ میں اے ڈی خواجہ آئی جی سندھ تھے اور جب پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کی جانب سے اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا تب عمران خان نے کہا تھا کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو اس لیے عہدے سے نہیں ہٹایا گیا کہ وہ غلط کام کرتے تھے بلکہ اس لیے عہدے سے ہٹایا گیا ہے کیونکہ وہ غلط کام نہیں کرنے دیتے تھے۔

حامد میر نے کہا کہ عمران خان کے اس بیان کو دیکھ کر لگتا ہے کہ آئی جی پنجاب کو تبدیل کرنے کے پیچھے بھی ایسی ہی کوئی وجہ رہی ہو گی کیونکہ کہا جا رہا ہے کہ آئی جی پنجاب کو منشا بم کے خلاف کارروائی کرنے اور میاں محمود الرشید کے بیٹے کے معاملے پر بات نہ ماننے پر تبدیل کیا گیا جس پر پروگرام میں شامل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ یہ سب اپوزیشن کی کہی ہوئی باتیں ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خان جو اصلاحات خیبرپختونخواہ پولیس میں لے کر آئے ہیں وہی پنجاب پولیس میں بھی لانا چاہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم ایک بااختیار پولیس لے کر آئے ہیں اور وزیراعلیٰ سے اختیارات لے کر آئی جی کو دے دئے گئے ہیں، عمران خان سے متعلق سب کو علم ہے کہ وہ ایک شفاف انسان ہیں۔ جب عمران خان خود ایک شفاف انسان ہیں تو وہ کسی منشا بم یا کسی پارٹی رہنما کے بیٹے کے لیے اپنے اصولوں پر سمجھوتہ کیوں کریں گے۔

عمران خان کو ایک بندے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ، الیکشن سے قبل پیسے لینے پر عمران خان نے خود 20 رہنماؤں کو پارٹی سے نکال دیا تھا اور بتایا تھا کہ انہیں ہارس ٹریڈنگ کرنے پر پارٹی سے بے دخل کیا گیا ہے۔ اس طرح کی منفی باتیں کرنا یہ سب اپوزیشن کا کام ہے کہ وہ اس طرح کی باتیں پھیلا رہی ہے ، حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں