سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں 45 ارب روپے کے فراڈ کا معاملہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا

بدھ 10 اکتوبر 2018 14:24

سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں 45 ارب روپے کے فراڈ کا معاملہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا
ْلاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2018ء) سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں 45 ارب روپے کے فراڈ کا معاملہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ درخواست اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی جس میں چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ، ڈی جی نیب اور ڈپٹی کمشنر لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔درخواست میں کہا گیا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے قیام کے معاملہ پر سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے اختیارات سے تجاوز کیا، اعلی افسران کی سخت مخالفت کے باوجود سابق وزیر اعلی نے 19مارچ 2010ء کو لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی قائم کر دی، 2017-18میں بجٹ 14ارب روپے تک پہنچ گیا۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ 6000ٹن ویسٹ روزانہ اکھٹا ہو رہا ہے اور فی ٹن خرچہ 6392 روپے آرہا ہے، 7سالوں کے دوران 70ارب روپے سے زائد لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو فنڈز دئیے گئے ہیں، سابق حکومت کے من پسند فیصلوں کے باعث خزانے کو 45 ارب روپے کا نقصان پہنچایا، کمپنی میں بورڈ کی اجازت سے 16 ہزار ملازمین کی موجودگی میں الگ سے ملازمین رکھے گئے، 4 ہزار سے زائد ملازمین ریکارڈ میں بوگس ظاہر کئے گئے ہیں، جس کی وجہ سے سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا ہے۔

(جاری ہے)

درخواست میں مزید کہا گیا کہ سابق حکمرانوں نے من پسند افراد کو نوازنے کے لئے بھاری تنخواہوں پر نجی کمپنیوں کے مشیر مقرر کردیا۔لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کچرا اٹھانے کی مد میں نہ صر ف غیر ملکی کمپنیوں کو پیسے دیتی رہی ہے، 5500 ٹن کچرے کی مقدار کو 7500 ٹن ظاہر کر کے قومی خزانے کو 32 لاکھ روپے روزانہ کا خسارہ دیا گیا۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ڈی جی نیب کو ذمہ اداروں کے خلاف کاروائی کا حکم دیا جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں