نیب نے پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران کو گرفتار کرلیا، نشاندہی پر سابق پانچ رجسٹرار بھی گرفتار

مجاہد کامران بیان ریکارڈ کرانے کیلئے نیب لاہور میں پیش ہوئے تھے ، (آج )احتساب عدالت سے ریمانڈ حاصل کیا جائیگا مبینہ طور پر یونیورسٹی میں خلافِ ضابطہ 550 افراد کی بھرتیوں اور دیگر بے ضابطگیوں کا الزام ہے،چیئرمین نیب نے انکوائری کی منظوری دی تھی

جمعرات 11 اکتوبر 2018 19:22

نیب نے پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران کو گرفتار کرلیا، نشاندہی پر سابق پانچ رجسٹرار بھی گرفتار
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2018ء) قومی احتساب بیورو ( نیب ) لاہور نے پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران کو غیر قانونی بھرتیوں اور دیگر بے ضابطگیوں کے الزام میں گرفتار کرلیا ، ڈاکٹر مجاہد کامران کی نشاندہی پر سابق پانچ رجسٹرار کو بھی گرفتار کیا گیا ہے ، آج (جمعہ ) احتساب عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کو تحقیقات کے لیے طلب کر رکھا تھا۔مجاہد کامران نے گزشتہ روز نیب دفتر لاہور میں پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرایا جس کے بعد نیب نے انہیں حراست میں لے لیا اور بعد ازاں باضابطہ گرفتار کر لیا گیا ۔ان کے خلاف انکوائری کی منظوری چیئرمین نیب جسٹس (ر) سردار رضا کی سربراہی میں نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے دی تھی۔

(جاری ہے)

نیب ذرائع کے مطابق ڈاکٹر مجاہد کامران پر مبینہ طور پر یونیورسٹی میں خلافِ ضابطہ 550 افراد کی بھرتیوں اور بے ضابطگیوں کا الزام ہے۔اس کے علاوہ ان پر اپنی اہلیہ شازیہ قریشی کو غیرقانونی طور پر یونیورسٹی لاء کالج کی پرنسپل تعینات کرنے، من پسند طلباء کو وظائف دینے اور پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے من پسند کنٹریکٹر کو ٹھیکے دینے جیسے بھی الزامات ہیں۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر مجاہد کامران کی نشاندہی پر نیب نے یونیورسٹی کے سابق 5رجسٹرارزکو گرفتار کر لیا ہے جن میں ڈاکٹر اورنگزیب عالمگیر ، ڈاکٹر لیاقت علی ، ڈاکٹر کامران عابد ،داکٹر راس مسعود اور امین اطہرشامل ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ملزمان نے غیر قانونی بھرتیوں میں اہم کردار ادا کیا۔نیب کی جانب سے ملزما کو آج (جمعہ ) احتساب عدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں