پنجاب کے بڑے شہروں کے لئے آئندہ50 برسوں کی منصوبہ بندی کرنا چاہتے ہیں‘سینئر وزیر پنجاب

پبلک سیکٹر میں چیک اینڈ بیلنس کے ساتھ مانیٹرنگ سسٹم ضروری ہے‘عبدالعلیم خان کی ورلڈ بنک کے وفد سے گفتگو ڈائریکٹر ورلڈ بنک ایناویلن سٹین،کیٹلینامارولنڈا،ویکاپیٹری کے تین رکنی وفد کی سینئر وزیر سے ملاقات وبریفنگ

جمعرات 11 اکتوبر 2018 19:52

پنجاب کے بڑے شہروں کے لئے آئندہ50 برسوں کی منصوبہ بندی کرنا چاہتے ہیں‘سینئر وزیر پنجاب
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2018ء) سینئر وزیرپنجاب عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پنجاب کے بڑے شہروں کے لئے آئندہ50برسوں کے انفراسٹرکچر کی منصوبہ بندی کرنا چاہتے ہیں تاکہ شہری منصوبوں کو مربوط انداز میں آگے بڑھایا جا سکے اور سرکاری فنڈز کے ضیاع کو روکنے اور ان کا درست استعمال یقینی ہو سکے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ورلڈ بینک کے 3رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے ڈائریکٹر اینا ویلن سٹین کی قیادت میں سینئر وزیر سے آج لاہور میں ملاقات کی۔

کیٹلینا مارولنڈا اور ویکاپیٹری بھی وفد میں شامل تھے۔ جنہوں نے سینئر وزیر سے پنجاب کے مختلف شعبوں بالخصوص لوکل گورنمنٹ سیکٹر میں دوطرفہ تعاون کے ساتھ مشترکہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔

(جاری ہے)

اپنی گفتگو میں سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا کہ بدقسمتی سے گزشتہ حکومت کے اکثر منصوبے قومی خزانے پر بوجھ ثابت ہورہے ہیں جن کو جاری رکھنے کے بارے میں باریک بینی سے جائزہ لیا جارہاہے۔

میٹروبس،اورنج لائن ٹرین اور سبسڈی دینے والوں منصوبوں کو مستقل طور پر حکومت کے خزانے پر بوجھ بنانا کسی طور پر بھی قابل عمل نہیں ہو سکتا۔اسی طرح پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں کہ صرف ایک شہر لاہور کا کوڑا اٹھانے کے لئے پنجاب حکومت ڈیڑھ ارب روپیہ ادا کیا جاتا ہے جو کہ سراسر زیادتی ہے۔سینئر وزیر نے کہا کہ سسٹم میں بہتری لانے کے لئے پبلک سیکٹر میں چیک اینڈ بیلنس کے ساتھ باقاعدہ مانیٹرنگ ضروری ہے جس کے لئے ورلڈ بنک کی خدمات لائق تحسین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہائوسنگ سیکٹر کو مضبوط منصوبہ بندی سے معیشت مضبوط ہوگی اور موجودہ حکومت کا نئے گھروں کی تعمیر کا فیصلہ اس ضمن میں اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پر دوسرے ملکوں کے اعتماد میں اضافہ ہورہا ہے جس کا بلاواسطہ فائدہ پاکستان کو ہو گا۔انہوں نے وفد کو بتایا کہ پنجاب کے بلدیاتی نظام میں بنیادی تبدیلیاں لائی جارہی ہیں اور نیا سسٹم ان اداروںکو خاطر خواہ حد تک مضبوط کرے گا۔

پنجاب حکومت اپنے سالانہ ترقیاتی فنڈ کا 30فیصد بلدیاتی اداروں کے لئے مختص کرے گا جبکہ یہ ادارے اپنے بجٹ کا 33فیصد ویلج کونسل اور نیبر ہڈ کونسل کے ذریعے مقامی ترقیاتی سکیموں میں استعمال کریں گے۔سینئر وزیر نے لوکل گورنمنٹ کے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کی پیشکش پر ورلڈ بنک کے وفدکا شکریہ ادا کیا اور انہیں اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے آئندہ تفصیلی سیشن کے انعقاد پر اتفاق رائے ہوا۔

ورلڈ بنک کے وفد کے شرکاء نے پنجاب کے 16اضلاع میں مستقبل کے لئے مقامی ترقی کے حوالے سے مختلف منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔ان کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان کے مختلف علاقوں میں لوکل گورنمنٹ سسٹم میں کام کرنے کا موقع ملا ہے اور ان کے منصوبے کامیابی سے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔انہوں نے واٹر سپلائی،سیوریج اور مفاد عامہ کے دیگر منصوبوں کے لئے بطور ڈونر ایجنسی کام کرنے پر آمادگی ظاہر کی اور سینئر وزیر عبدالعلیم خان کے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے وفاق اور پنجاب کی حکومت کے لئے مثبت خواہشات کا اظہار کیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں