شاہ محمود قریشی کو ہرانے والے ایم پی اے کی نااہلی کا فیصلہ معطل

سلمان نعیم نے شاہ محمود قریشی کو پی پی 217 سے ہرایا تھا جس کے بعد ان کو نااہل کیا گیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 12 اکتوبر 2018 11:09

شاہ محمود قریشی کو ہرانے والے ایم پی اے کی نااہلی کا فیصلہ معطل
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12 اکتوبر 2018ء) : وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو صوبائی نشست پر ہرانے والے سلمان نعیم کی نااہلی کا فیصلہ معطل کر دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے ملران بنچ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے سلمان نعیم کی نااہلی کا فیصلہ معطل کر دیا ۔ لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ نے دوران سماعت ریمارکس دئے کہ پی پی 217 میں ہونے والا الیکشن ریگولر ہے۔

یاد رہے کہ یکم اکتوبر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی پی 217 کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے پی پی 217 ملتان سے کامیاب اُمیدوار محمد سلمان نعیم کو نااہل کردیا تھا۔الیکشن کمیشن نے پی پی 217 کا الیکشن کالعدم قرار دیا اور حلقےمیں دوبارہ انتخابات کا حکم دیا۔الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلہ میں بتایا کہ نادرا ریکارڈ کے مطابق محمد سلمان کی عمر 25 سال سے کم ہے۔

(جاری ہے)

اسی لیے محمد سلمان نعیم کی کامیابی کو کالعدم قرار دے کر حلقے میں دوبارہ الیکشن کروانے کا حکم دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے ملتان کی پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 217 سے آزاد حیثیت میں کامیاب ہونے والے اُمیدوار سلمان نعیم کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی۔ شاہ محمود قریشی کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جمع کروائی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ کامیاب رکن اسمبلی کے ایک شناختی کارڈ میں نام محمد سلمان اور دوسرے میں سلمان نعیم درج ہے۔

پی پی217 کے الیکشن میں دوسرے نمبر پر رہا۔ لیکن غلط بیانی کرنے پر سلمان نعیم کو نااہل قرار اور مجھے کامیاب قرار دیا جائے۔ سلمان نعیم کیخلاف آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت بھی کارروائی کی جائے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سلمان نعیم کیخلاف دائر درخواست سے متعلق بطور فریق اپنا جواب جمع کرایا ہے۔ درخواست میں یہ بھی موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سلمان نعیم نے اپنی اصل تاریخ پیدائش بھی چھپائی ہے۔

اصل شناختی کارڈ کے مطابق سلمان نعیم کی تاریخ پیدائش 28 جنوری 1994 ہے۔ رکن پنجاب اسمبلی سلمان نعیم کیخلاف شہری شعیب ہاشمی کی جانب سے بھی درخواست دی گئی ہے۔ اس پر رد عمل دیتے ہوئے محمد سلمان نے کہا کہ شاہ محمود قریشی تحریک انصاف کے وائس چئیرمین ہیں اورانہوں نے اپنے ہی پارٹی کے ایم پی اے کے خلاف درخواست دائرکروا دی۔محمد سلمان کا مزید کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی میرے خلاف اپنی وزارت کو استعمال کر رہے ہیں۔

سمجھ نہیں آ رہی پی ٹی آئی کا حصہ ہونے کے باوجود وہ کیوں میرے ساتھ یہ کر رہے ہیں۔شاید اس لیے کہ میں نے شاہ محمود قریشی کو وزارت اعلی کی دوڑ سے باہر کا تھا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر رہے کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 217 ملتان کے ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری کر دیا تھا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق پی پی 217 میں ضمنی انتخاب 28 نومبر کو ہو گا۔

اُمیدوار کاغذات نامزدگی 19 سے 22 اکتوبر تک جمع کروا سکیں گے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 26 اکتوبر تک کی جائے گی۔ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کو امیدوار 29 اکتوبر تک ٹریبونلز میں چیلنج کر سکیں گے،ٹریبونلز امیدواروں کی شکایات یکم نومبر تک نمٹائیں گے۔ ریٹرننگ افسران امیدواروں کی نظر ثانی شدہ فہرست 2 نومبر کو جاری کریں گے۔انتخابات سے دستبردار ہونے والے امیدوار 3 نومبر کو کاغذات واپس لے سکیں گے۔ 5نومبر کو انتخابی نشانات الاٹ کئے جائیں گے۔تاہم اب لاہور ہائیکورٹ کے ملتان بنچ نے محمد سلمان کی نا اہلی کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے حکم کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں