استعفیٰ دے دوں گا لیکن انصاف کا علم بلند رکھوں گا۔ چیف جسٹس

میں اس ادارے کا والد ہوں، آپ کو شرم آنی چاہئیے کہ آپ اپنے والد کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔ چیف جسٹس کا احتجاج کرنے والے وکلا پر اظہار برہمی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 13 اکتوبر 2018 12:19

استعفیٰ دے دوں گا لیکن انصاف کا علم بلند رکھوں گا۔ چیف جسٹس
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 اکتوبر 2018ء) : وکلا کے سب انسپکٹر پر مبینہ تشدد کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران وکلا نے نعرے بازی شروع کر دی ۔ وکلا کے احتجاج پر چیف جسٹس ثاقب نثار پیدل ہی جی پی او چوک پہنچ گئے ۔ وکلا نے شیم شیم کے نعرے لگائے جس پر چیف جسٹس نے اظہار برہمی کیا اور کہا کہ جنہوں نے نعرے بازی کی ان کو شرم آنی چاہئیے۔ میں اس ادارے کا والد ہوں۔

آپ نے اپنے والد کے خلاف نعرے بازی کی۔ آپ کے نعروں پر مجھے شرم آ رہی ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے مستعفی ہونے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ میں عہدہ چھوڑ دوں گا، لیکن ناانصافی نہیں کروں گا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق لاہور کی سیشن کورٹ میں پولیس سب انسپکٹر پر تشدد کا معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچ گیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں عدالت لگائی اور تشدد کے واقعے میں ملوث وکلا کو طلب کیا۔

(جاری ہے)

وکلا کی جانب سے عدالت میں نعرے بازی پر چیف جسٹس برہم ہوگئے اور کہا آپ کو شرم آنی چاہئیے کہ آپ اپنے والد کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔ صدر لاہور بار نے کہا ہمارے ساتھ پولیس نے بہت ظلم کیا۔ سیکرٹری سہیل مرشد نے کہا سب انسپکٹر پر تشدد وکلا نے نہیں کیا۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ آپ وکلا کے خلاف ایف آئی آر معطل کریں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی آر معطل نہیں ہوگی، تفتیشی، وکیل یا پولیس سب انسپکٹر قصور وار ہوا تو کارروائی ہوگی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ایک بات یاد رکھیں میں کسی صورت بھی ناانصافی نہیں ہونے دوں گا، جو بھی قصور وار ہو گا اس کے خلاف کارروائی ہو گی ۔ انہوں نے وکلا کے درمیان کھڑے ہو کر کہا کہ میں اپنے عہدے سے مستعفی ہو جاؤں گا لیکن نا انصافی نہیں کروں گا بلکہ انصاف کا علم بلند رکھوں گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں