نیا پاکستان بنانے والے ملک کے ہاتھ پائوں باندھ کر آئی ایم ایف کے پاس جا رہے ہیں‘نفیسہ شاہ

آئی ایم ایف سے بات چیت کن شرائط پر ہوگی ،اگر گروتھ ریٹ تین فیصد سے کم ہو گی تو بے روزگاری پیدا ہو گی‘پریس کانفرنس آئی ایم ایف سے تباہی ہو گی نئے حل تلاش کرناہوں گے‘تاج حیدر /پاکستان میں سونامی کے بعد اثرات سامنے آرہے ہیں‘چوہدری منظور

ہفتہ 13 اکتوبر 2018 21:35

نیا پاکستان بنانے والے ملک کے ہاتھ پائوں باندھ کر آئی ایم ایف کے پاس جا رہے ہیں‘نفیسہ شاہ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ نیا پاکستان بنانے والے ملک کے ہاتھ پائوں باندھ کر آئی ایم ایف کے پاس جا رہے ہیں ، آئی ایم ایف سے بات چیت کن شرائط پر ہوگی اور اگر گروتھ ریٹ تین فیصد سے کم ہو گی تو بے روزگاری پیدا ہو گی اور غریبوں کو کس طرح تحفظ دیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پیپلز پارٹی پنجاب سیکرٹریٹ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پنجاب کے سیکرٹری جنرل چوہدری منظور احمد ، تاج حیدر ،چوہدری اسلم گل، عاصم محمود بھٹی ،ملک عثمان، منور انجم اور دیگر اہم رہنما بھی موجود تھے ۔ نفیسہ شاہ نے کہا کہ تحریک انصاف نے آئی ایم ایف جانے کے معاملے پر یوٹرن لیا،پاکستان کی معاشی پالیسی میں امریکی مداخلت ہے اور اقوام متحدہ نے سی پیک کی تمام تفصیلات مانگ لی ہیں ،بتایا جائے کہ آئی ایم ایف سے بات چیت کن شرائط پر ہوں گے،اگر گروتھ ریٹ تین فیصد سے کم ہو گی تو بے روزگاری پیدا ہو گی اور غریبوں کو کس طرح تحفظ دیں گے۔

(جاری ہے)

بتایا جائے کہ کتنا قرضہ لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ ایک کروڑ نوکریوں کی بات کرکے آئے مگر اب عوام سے انکی نوکریاں چھین رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری قیادت پر بدنیتی پر مبنی الزامات لگائے جارہے ہیں ،شہید بی بی اور نوازشریف نے میثاق جمہوریت کیا،(ن) لیگ اور پیپلزپارٹی الگ الگ رہے ،ڈکٹیٹر کیخلاف اتحاد کیاگیا ،ہمارا اتحاد پی ٹی آئی کے خلاف ہے جہاں پیپلزپارٹی جیتی وہاں (ن) لیگ اور جہاں ن لیگ جیتی وہاں پیپلزپارٹی ایک دوسرے کو سپورٹ کررہے ہیں۔

اس موقع پر تاج حیدر نے کہا کہ جب تک ملک کی پیدوار اور افراط زر پر بات نہ کریں گے تو مسائل حل نہیں ہو سکتے۔پی ٹی آئی کی حکومت پرانے رخ پر چلا رہے ہیں کارپوریٹ سیکٹر دو ٹرییلین کی چوری ہورہی ہے ۔آئی ایم ایف سے تباہی ہو گی نئے حل تلاش کرناہوں گے۔چوہدری منظور نے کہا کہ سونامی آتا تو تباہ کاریاں نظر آتی ہیں کوئی چیز نہیں ٹھہرتی ،پاکستان کے سونامی کے بعد اثرات سامنے آرہے ہیں ،معیشت بیوروکریسی سمیت دیگر شعبوں میں مسائل پیدا ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اے ڈی خواجہ کی طرح سول سوسائٹی عدالت جائے کہ آئی جی کیوں تبدیل کیا اگر سول سوسائٹی نہ گئی تو خودپیپلزپارٹی عدالت جائے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں