انٹرویو کے زیادہ نمبر اس لیے رکھے جاتے ہیں تاکہ اپنے لوگوں رکھا جا سکے‘ چیف جسٹس

تحریری امتحان پاس کرنے والی نا بینا لڑکی کو ایڈ جسٹ کر کے اگلے ہفتے رپورٹ پیش کرنے کا حکم

اتوار 14 اکتوبر 2018 13:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2018ء) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے نابینا لڑکی کو مقابلے کا امتحان پاس کرنے کے باوجود نوکری نہ دینے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ انٹرویو کے زیادہ نمبر اس لیے رکھے جاتے ہیں تاکہ اپنے لوگوں رکھا جا سکے ۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دوران سماعت سیکرٹری پبلک سروس کمیشن پیش ہوئے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ تحریری امتحان کے 100 نمبر کے بعد انٹرویو کے 100 نمبر کیسے رکھ سکتے ہیں۔ایک نابینا لڑکی نے تحریری امتحان پاس کیا تو اسے رکھ لیتے۔لڑکی کو ایڈجسٹ کرکے اگلے ہفتے رپورٹ دیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ نابینا لڑکی نے امتحان پاس کیا اس لئے اب اس کو نوکری دینا ذمہ داری ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں