کسی کیساتھ ناانصافی نہیں ہو گی، پٹرول پمپس سیل کرتے وقت ملازمین کو بھی مدنظر رکھا جائیگا‘ جسٹس ثاقب نثار

ملازمین کی پٹرول پمپس سیل کرنے کا حکم واپس لینے کی استدعا/حکم واپس لے لیا تو آپ سے زیادہ فائدہ مالکان کو ہو گا‘ چیف جٹس

اتوار 14 اکتوبر 2018 13:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2018ء) سپریم کورٹ نے عدالتی احکامات پر ایل ڈی اے کی جانب سے پٹرول پمپس سیل کرنے کیخلاف ملازمین کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہو گی، پٹرول پمپس سیل کرتے وقت ملازمین کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے پٹرول پمپس سیل ہونے کی وجہ سے ملازمین کی بیروزگاری اور تنخواہ نہ ملنے کیخلاف درخواست کی سماعت کی ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے تمام ملازمین کی لسٹ مرتب کرنے اوررپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ کسی کی ایک مہینے ،ایک دناور ایک گھنٹے کی تنخواہ بھی نہیں رکے گی۔آپ کی روزی روٹی کا کوئی بندوبست کرتے ہیں۔چیف جسٹس نے حکم دیا کہ پٹرول پمپس کی نیلامی کی تاریخ سے آگاہ کیا جائے۔ملازمین نے موقف اپنایا کہ پٹرول پمپس سیل ہونے سے ہماری روزی روٹی بند ہو جائے گی۔ استدعا ہے کہ عدالت پٹرول پمپس سیل کرنے کا حکم واپس لے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اگر پٹرول پمپس سیل کرنے کا حکم واپس لے لیا تو آپ سے زیادہ فائدہ مالکان کو ہو گا۔پٹرول پمپس سیل کرتے وقت ملازمین کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہو گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں