مسلم لیگ ن کی چارنشستوں پرقومی اسمبلی میں برتری

پی ٹی آئی4 نشستوں کے ساتھ دوسرے، ق لیگ 2سیٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی،ایم ایم اے بھی ایک سیٹ جیتنے میں کامیاب، قومی اسمبلی کی ایک نشست کا نتیجہ آنا باقی، حکمران جماعت نے جنرل الیکشن میں جیتی ہوئی3 نشستیں گنوا دیں، الیکشن کمیشن کو23شکایات موصول ہوئیں، اوورسیز پاکستانیوں نے بھی حق رائے دہی استعمال کیا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 15 اکتوبر 2018 00:08

مسلم لیگ ن کی چارنشستوں پرقومی اسمبلی میں برتری
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 اکتوبر 2018ء) ملک بھر میں ضمنی انتخابات 2018ء میں قومی اسمبلی کی نشستوں پر مسلم لیگ ن پہلے ، تحریک انصاف دوسرے اور مسلم لیگ ق تیسرے نمبر پر رہی، تاہم الیکشن میں حکمران جماعت نے جنرل الیکشن میں اپنی جیتی ہوئی قومی اسمبلی کی 3 نشستیں گنوا دیں، جبکہ اپوزیشن جماعت ن لیگ نے تخت لاہور پر براجمان ہونے میں کامیاب ہوگئی، پنجاب اسمبلی میں بھی مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف نے برابر سیٹیں حاصل کیں۔

تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں قومی اسمبلی کی 11 نشستوں میں مسلم لیگ ن 4، تحریک انصاف4، مسلم لیگ ق 2، متحدہ مجلس عمل ایک جیتنے میں کامیاب ہوگئی ہیں۔قومی اسمبلی کی نشستوں میں مسلم لیگ ن کے امیدوارشاہد خاقان عباسی لاہور سے این اے 124، خواجہ سعد رفیق این اے 131، اٹک سے ملک سہیل این اے 56، فیصل آباد سے علی گوہر بلوچ این اے 103سے کامیاب ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

اسی طرح گجرات این اے 69سے ق لیگ کے چودھری مونس الٰہی، این اے 65 چکوال سے چودھری سالک حسین کامیاب ہوئے۔ جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار علی نواز این اے 53اسلام آباد، ٹیکسلا سے این اے 63 میں منصور حیات اور کراچی میں این اے 243سے عالم گیر خان نے بھاری ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔اسی طرح این اے 35 بنوں سے متحدہ مجلس عمل کے امیدوار زاہد اکرم درانی نے کامیابی سمیٹی۔

تاہم ابھی این اے 60راولپنڈی سے نتائج کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ این اے 60میں شیخ رشید کے بھتیجے راشد شیخ ن لیگ کے امیدوار کے مدمقابل ہیں۔ اسی طرح پنجاب اسمبلی کی 12نشستوں میں 5تحریک انصاف اور 5نشستیں ن لیگ لینے میں کامیاب ہوئی۔ تاہم ابھی 2نشستوں پر نتائج آنا باقی ہیں۔ سندھ اسمبلی کی 2سیٹوں میں پیپلزپارٹی دونوں نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوگئی۔

خیبرپختونخواہ اسمبلی میں 10نشستوں میں تحریک انصا ف 7، عوامی نیشنل پارٹی 2، مسلم لیگ ن ایک نشست جیتنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔اسی طرح بلوچستان کی 2صوبائی نشستوں میں ایک بی این پی مینگل کامیاب ہوگئی ہے۔ واضح رہے ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے35 حلقوں میں ضمنی الیکشن 2018ء کیلئے پولنگ کا عمل صبح8 بجے شروع ہوا۔ جو کہ شام5 بجے تک بلا تعطل جاری رہا۔

ضمنی الیکشن کے موقع پر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ساتھ ساتھ باقی تمام متعلقہ ادارے ریسکیو1122، سول ڈیفنس و دیگر بھی الرٹ ہیں۔ الیکشن میں پہلی بار اوورسیز پاکستانیوں نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ اسی طرح الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضمنی انتخابات والے 35 حلقوں کے لئے پانچ خصوصی صنفی شکایات ڈیسک قائم کردئیے ہیں۔الیکشن کمیشن حکام کے مطابق ڈیسک چاروں صوبوں اور ایک ڈیسک الیکشن کمیشن آفس اسلام آباد میں قائم کیا گیا۔

ضمنی انتخابات کیلئے اسلام آباد ہیڈ کوارٹرز میں مرکزی کنٹرول روم بھی قائم کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ کنٹرول روم انتخابی نتائج مکمل ہونے تک کام جاری رکھے گا۔ کنٹرول روم نے ادارے میں ایک علیحدہ شکایت سیل قائم کیا ہے جو ضمنی انتخابات کے حوالے سے شکایات وصول کرے گا۔انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج اور سہولیات فراہم کرنے کا ایک مرکز بھی قائم کیاگیا ہے جو چوبیس گھنٹے کام کرے گا۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی انتخابات میں پولنگ کے عمل کے دوران کل 23 شکایا ت موصول ہوئیں۔ انٹرنیٹ ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ 84 فیصد رہا ہے۔ قومی اسمبلی کیلئے5 ہزار117 انٹرنیٹ ووٹ کاسٹ ہوئے، صوبائی اسمبلی کیلئے ایک ہزار 116 ووٹ کاسٹ کیے گئے۔اسی طرح الیکشن میں76 فیصد اوورسیز پاکستانیوں نے ووٹ کاسٹ کیے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں