این اے 131 سے تحریک انصاف کے ہارنے کی وجوہات سامنے آ گئی

سرابراہ تحریک انصاف عمران خان نے ہمایوں اختر کا انتخاب کر کے کارکنان کو مایوس کیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 15 اکتوبر 2018 11:31

این اے 131 سے تحریک انصاف کے ہارنے کی وجوہات سامنے آ گئی
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 اکتوبر2018ء) این اے 131 سے تحریک انصاف کے ہارنے کی وجوہات سامنے آ گئی ۔ تفصیلات کے مطابق معروف صحافی ظفر ہلالی کا کہنا ہے کہ عمران خان 20 سال سے سیاست کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی وہ سیاست میں بہت نروس نظر آتے ہیں اور اس کا ثبوت این اے 131کا امیدوار ہے۔اگر عمران خان این اے 131 میں ٹھیک فیصلہ کرتے تو شاہد وہ یہ سیٹ نہ ہارتے۔

عمران خان سے یہ غلطی ہوئی کہ انہوں نے این اے 131کے لیے غلط امیدوار کا انتخاب کیا۔اور کیا اس کی  وجہ  یہ تھی کہ ہمایوں اختر کے پاس پیسہ تھا اور وہ جہانگیرترین کا رشتہ دار تھا۔جب کہ علیم خان نے عمران خان کو بتا دیا تھا کہ ہمارے کارکن آپ کی سیلیکشن پر مایوس ہیں اور وہ ان کے لیے کام نہیں کریں گے اور یہی وجہ ہمایوں اختر کی ہار کا سبب بنی۔

(جاری ہے)

کیونکہ یہی ہمایوں اختر تھے جنھوں نے 2018 ء کے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے مسلم لیگ ن کو درخواست دی تھی۔خیال رہے ضمنی انتخاب میں لاہور کی قومی و صوبائی اسمبلی کی چار نشستوں پر ہونے والے الیکشن میں شیر کی دھاڑ نے حکومتی امیدواروں کو چاروں شانے چت کر دیا ہے ۔ این اے 131 میں بھی ن لیگی امیدوار خواجہ سعد رفیق ہمایوں اختر خان پر پانچ ہزار ووٹوں کی برتری حاصل کئے ہوئے ہیں ۔

این اے 53سلام آباد سے پاکستان تحریک انصاف کے اُمیدوار علی نواز اعوان،راولپنڈی کے این اے 60 پر پاکستان تحریک انصاف کےاُمیدوار شیخ راشد،این اے 63 راولپنڈی سے پاکستان تحریک انصاف کے اُمیدوار منصور حیات خان اور این اے 243 کراچی سےپاکستان تحریک انصاف کےاُمیدوار عالمگیر خان کامیاب ہوئے۔ این اے 56 اٹک میں مسلم لیگ ن کے اُمیدوار سہیل خان،این اے 103 فیصل آباد سےمسلم لیگ ن کے اُمیدوار علی گوہر خان،لاہور کے حلقہ 124 میں مسلم لیگ ن کے اُمیدوار شاہد خاقان عباسی اور این اے 131 لاہور میں مسلم لیگ ن کے اُمیدوار خواجہ سعد رفیق کامیاب ہوئے۔

این اے 65 چکوال میں مسلم لیگ ق کے اُمیدوار چوہدری سالک حسین اور این اے 69 گجرات میں مسلم لیگ ق کےاُمیدوار مونس الہیٰ کامیاب ہوئے۔ اس کے علاوہ پنجاب اسمبلی میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن نے 6،پاکستان تحریک انصاف نے 5 اور 2 آزاد اُمیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔سندھ اسمبلی کی دونوں نشستوں پر پاکستان پیپلز پارٹی نے کامیابی حاصل کی جبکہ خیبرپختونخواہ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف نے 9 میں سے 6 نشستیں حاصل کیں جبکہ عوامی نیشنل پارٹی نے 2 اور مسلم لیگ ن نے ایک نشست حاصل کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں