خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور

پیر 15 اکتوبر 2018 22:57

خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور
لاہور۔15 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے نومنتخب رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق اور رکن پنجاب اسمبلی خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرتے ہوئے قومی احتساب بیورو (نیب )کو انہیں 24 اکتوبر تک ممکنہ گرفتاری سے روک دیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں دونوں بھائی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کے وکیل نے عدالت میں موقف اپنایا کہ نیب انہیں ہراساں کررہی ہے اور گرفتار کرناچاہتی ہے، ان پر جو الزامات ہیں اس سے متعلق نیب میں تمام ریکارڈ فراہم کردیا ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزاروں کے وکیل امجد پرویز نے کہاکہ درخواست گزاروں پر کوئی ایسا الزام نہیں جس سے گرفتاری کا جواز پیدا ہو۔امجد پرویز ایڈووکیٹ نے مزید موقف اپنایا کہ نیب سے مکمل تعاون کررہے ہیں، نیب نے 16 اکتوبر کو طلب کیا ہے اور خدشہ ہے کہ موقف سنے بغیر گرفتار کرلیا جائے گا۔

درخواست گزاروں نے استدعا کی کہ انہیں صفائی کا موقع دینے کے بنیادی حق سے محروم نہ کیا جائے اور عدالت قبل از وقت گرفتاری ضمانت منظور کرے۔عدالت نے درخواست گزاروں کا موقف سننے کے بعد سعد رفیق اور سلمان رفیق کی 5، 5لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض 24اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے نیب کو خواجہ سعدرفیق اور سلمان رفیق کو گرفتار کرنے سے روکتے ہوئے اپنی تحقیقات جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔

عدالت نے درخواست ضمانت پر فریقین کو نوٹس بھی جاری کر دیئے۔واضح رہے کہ خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کے خلاف نیب میں پیراگون ہائوسنگ سوسائٹی کی تحقیقات جاری ہیں اور اس میں ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے انہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں