آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس، احتساب عدالت نے شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کردی

احتساب عدالت نے شہباز شریف کا 2روزہ راہداری ریمانڈ بھی دے دیا

منگل 16 اکتوبر 2018 22:14

آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس، احتساب عدالت نے شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کردی
لاہور۔16 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2018ء) احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف محمد شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کردی،منگل کے روز جسمانی ریمانڈ کے اختتام پر شہباز شریف کو بکتر بند کی جگہ عام گاڑی میں احتساب عدالت لایا گیا، اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اور احتساب عدالت کے اطراف میںپولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی،احتساب عدالت میں سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے شہباز شریف کے مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے عدالت کو آگاہ کیا کہ تفتیش میں شیخ علاؤ الدین کو شامل کرلیا گیا ہے،جج احتساب عدالت نے استفسار کیا کہ ان سب پر تو الزام ہے جنہیں آپ شامل تفتیش کر رہے ہیں، شہباز شریف کا اس معاملے سے کیا تعلق ہے،جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جس کا ٹھیکہ منسوخ کیا گیااس کو متعدد مرتبہ طلب کرچکے ہیں،دوران سماعت شہباز شریف کے وکلاء نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب وکلا ء نے جتنے بھی دلائل دیئے وہ پرانے ہیں اور جن دلائل کی روشنی میں ریمانڈ مانگا جا رہا ہے، زیرِ سماعت ریفرنس میں وہ تمام باتیں درج ہیں،شہباز شریف کے وکلا ء نے مزید کہا کہ آج 10 مہینے ہوگئے ہیں تفتیش کرتے ہوئے، نیب مختلف افراد کا ریمانڈ حاصل کرچکا ہے لیکن کوئی ثبوت نہیں ملا،نیب کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ آشیانہ اسکیم کا ٹھیکہ شہباز شریف کے دستخط سے شروع ہوا،جس پر شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ میرے موکل کے دستخط کہیں بھی نہیں،شہباز شریف کے وکلاء نے مزید ریمانڈ کی توسیع کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ نیب کوئی بھی ثبوت عدالت میں پیش نہیں کرسکا، نیب اٴْس مقدمے میں ریمانڈ مانگ رہا ہے جس کا ریکارڈ پہلے ہی ان کی تحویل میں ہے اور عدالت پہلے ہی اس کیس میں 10 روزہ ریمانڈ دے چکی ہے،دوران سماعت شہباز شریف نے جج احتساب عدالت کے سامنے اپنے بیان میں کہا کہ مجھ پر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوسکی، میں تفتیش کے لیے نیب افسران کو خود بلاتا ہوں،شہباز شریف نے کہا کہ میں اپنی جانب سے زبانی احکامات دینے کے نیب کی بیان کی تصدیق کرتا ہوں،انہوں نے کہا کہ میں نے تو کنٹریکٹ میں پیسے بچائے اور اللہ کا شکر ہے کہ مجھے’’پنجاب اسپیڈ‘‘ کہا جاتا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ 'میں پاکستانی ہوں، مجھے اس پر فخر ہے، لیکن میں بھی انسان ہوں اور میں نے اس پنجاب کی بڑی خدمت کی ہے،سماعت کے بعد احتساب عدالت نے نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے شہباز شریف کو مزید 14 روز ہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا، جس کے بعد انہیں احتساب عدالت سے نیب آفس روانہ کردیا گیا۔

(جاری ہے)

بعد ازاںاحتساب عدالت نے شہباز شریف کا 2روزہ راہداری ریمانڈ بھی دے دیا ہے۔ شہباز شریف کی جانب سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے ٹرانزٹ ریمانڈ دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں