لگژری اور غیرملکی گاڑیوں کے شوقین افراد کے لیے خوشخبری

حکومت نے درآمدی اور پرتعیشن کاروں پر ٹیکس میں بڑی چھوٹ دے دی

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس منگل 16 اکتوبر 2018 23:22

لگژری اور غیرملکی گاڑیوں کے شوقین افراد کے لیے خوشخبری
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 اکتوبر 2018ء) پنجاب حکومت نے موجودہ بجٹ میں درآمدی اور پرتعیشن کاروں پر ٹیکس میں بڑی چھوٹ دے دی۔تفصیلات کے مطابق حکومت نے پرآسائش اور غیرملکی گاڑیوں کے شوقین افراد کو خوش خبری سناتے ہوئے ٹیکس میں نمایاں کمی کا اعلان کردیا ہے۔ٹیکس میں اس کمی کا اعلان پنجاب حکومت نے موجودہ بجٹ میں کیا۔بجٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ درآمدی گاڑیوں پر ٹیکس میں نمایاں کمی کی جائے۔

اس تجویز کے مطابق 13سو سی سی سے 15 سو سی سی گاڑی پر ٹیکس 70 ہزار سے کم کرکے 15 ہزار کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ 1500 سی سی سے 2000 سی سی تک کی گاڑی پر عائد ٹیکس کو ایک لاکھ 25 ہزار سے کم کر 25 ہزار روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔اسی طرح 2000 سی سی سے 2500 سی سی تک کی گاڑیوں پر عائد ٹیکس کو 2 لاکھ سے ایک لاکھ کرنے کی تجویز ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ پنجاب حکومت نے آج2026 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا ہے۔

آمدن کا تخمینہ 1652ارب روپے جبکہ وفاق سے 1276ارب ملیں گے،تنخواہوں کی مد میں 313ارب روپے اور پنشن کیلئے 207 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں اسپیکر پرویز الٰہی کی زیرصدارت اجلاس میں وزیرخزانہ پنجاب مخدوم ہاشم بخت نے اپنی بجٹ تقریر میں بتایا کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تعمیری لاگت 250ارب تک پہنچ گئی ہے۔اورنج لائن ٹرین منصوبہ شہبازشریف حکومت کے حلق کا کانٹا بن چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت اورنج لائن ٹرینیں بنائیں ہم نے بجٹ میں خوراک ، تعلیم اور صحت کو ترجیح دی ہے۔ بجٹ میں ترقیاتی بجٹ کم کردیا ہے۔ صحت کی سہولتیں دینے کی بجائے میٹرو ٹرین پر پیسا لگایا گیا۔ موجودہ حکومت نے صحت کیلئے 284 ارب روپے مختص کئے ہیں۔ پچھلے سال8 فیصد ہم نے 14 فیصد مختص کیا ہے۔ سابق حکومت کی ترقی صرف اشتہارات تک محدود تھی۔

گزشتہ حکومت کی ناقص حکمت عملی سے بھاری نقصان ہوا۔ گزشتہ حکومت نے قرضے لینے کے علاوہ کے کوئی آپشن نہیں چھوڑا۔ انہوں نے کہا کہ مضبوط اور جامع بلدیاتی نظام پر یقین رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا 100روزہ پلان عوام دوست ہے۔ وزیرخزانہ پنجاب مخدوم ہاشم بخت نے کہا کہ حکومت کسانوں کیلئے جامع پیکج پیش کرے گی۔ ون ونڈو آپریشن کے تحت ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائے جائیں گے۔

زرعی شعبے کیلئے 93ارب رکھے گئے ہیں۔ مزدوروں کیلئے بھی ٹھوس اقدامات کررہے ہیں۔ بجٹ کی کاپیاں کتابی شکل کی بجائے یوایس پی میں دی گئی ہیں۔اس بار کے بجٹ میں نئے پاکستان کی بنیاد رکھی جائے گی۔ پنجاب کا بجٹ نئے پاکستان کی راہ ہموار کرے گا۔ محصولات کے نظام میں تبدیلی لائی جائے گی۔ صاحب حیثیت افراد کو ٹیکس کے دھارے میں لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے کیلئے 373ارب روپے مختص کیے ہیں۔

جو کہ پچھلے مالی سال کے بجٹ سے 28 ارب زیادہ ہے۔ معاشی بحران کے باوجود تعلیم کو ترجیح دی ہے۔ ملک میں اس وقت 90 لاکھ بچے سکول نہیں جاتے۔ تنخواہوں کی مد میں 313ارب روپے اور پنشن کیلئے 207 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ اسی طرح سالانہ ترقیاتی اخراجات کو کم کرکے ترقیاتی اخراجات کیلئے 238 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ مقامی حکومتوں کیلئے 438 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ صاف پانی کیلئے 20ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ جبکہ ہیلتھ انشورنش پروگرام کو 36اضلاع تک پھیلایا جائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں