تبدیلی کے دعوے ہوا ہو گئے، صوبہ پنجاب کے بجٹ میں وزیراعلیٰ اور گورنر ہاؤس کے اخراجات میں 60 فیصد اضافہ

موجودہ حکومت نے بجٹ میں وزرا کے اخراجات میں 25 فیصد اضافہ کیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 17 اکتوبر 2018 15:33

تبدیلی کے دعوے ہوا ہو گئے، صوبہ پنجاب کے بجٹ میں وزیراعلیٰ اور گورنر ہاؤس کے اخراجات میں 60 فیصد اضافہ
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 اکتوبر 2018ء) : پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے گذشتہ روز پنجاب کے لیے اپنا پہلا بجٹ پیش کیا۔ لیکن پہلے ہی بجٹ میں تبدیلی اور سادگی کے تمام دعووں کی قلعی کھُل گئی۔ صوبائی حکومت کے پہلے بجٹ میں وزیراعلیٰ ، گورنر ہاؤس ، سیکرٹریٹ، وزرا، وی وی آئی پیز فلائٹس کے اخراجات میں 20 سے 60 فیصد تک اضافہ کیا گیا۔ جبکہ وزیراعلیٰ آفس کے اخراجات میں 20 فیصد اضافہ کیا گیا۔

قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق 18-2017ء میں وزیراعلیٰ آفس کے لیے 49 کروڑ 19 لاکھ 56 ہزار روپے مختص کیے گئے تھے۔ موجودہ حکومت نے 60 کروڑ 13 لاکھ 30 ہزار روپے مختص کر دئے۔ پنجاب کے صوبائی وزرا کے اخراجات میں 25 فیصد اضافہ کیا گیا ، 18-2017ء میں وزرا کے اخراجات کے لیے 19 کروڑ 82 لاکھ روپے مختص ہوئے تھے ، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے وزرا کے اخراجات کے لیے 24 کروڑ 15 لاکھ روپے مختص کیے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ گورنر ہاؤس اور سیکرٹریٹ کے اخراجات میں 60 فیصد اضافہ کردیا گیا۔گورنر ہاؤس کے اخراجات میں اضافہ کر کے 84 کروڑ 70 لاکھ روپے مختص کر دئے گئے۔ جبکہ پنجاب اسمبلی کے اخراجات 57 کروڑ 30 لاکھ روپے تھے جنہیں بڑھا کر 62 کروڑ 23 لاکھ کر دیا گیا۔ ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر کے اخراجات کو 46 کروڑ 65 لاکھ روپے سے بڑھا کر موجودہ حکومت نے 1 ارب 40 کروڑ روپےکر دیا۔

وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم کے لیے 6 کروڑ 72 لاکھ روپے سے بجٹ بڑھا کر 9 کروڑ 35 لاکھ روپے کر دیا گیا۔ اسی طرح اسسٹنٹ کمشنر دفاتر کے اخراجات 15 کروڑ 23 لاکھ روپے اور خرچہ 24 کروڑ روپے سے بڑھا کر 47 کروڑ 67 لاکھ اور 27 ہزار کر دیا گیا۔ کمشنر کے اخراجات میں نئے بجٹ میں سو فیصد اضافہ کیا گیا ۔ جس کے بعد کمشنرز کے اخراجات کو 12 کروڑ، 34 لاکھ اور 20 ہزار روپے سے بڑھا کر 24 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیا گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب اور دیگر وی وی آئی پی فلائٹس کے لیے بھی بجٹ 12 کروڑ 78 لاکھ روپے سے بڑھا کر 14 کفروڑ 60 لاکھ روپے، ایوی ایشن فلائٹس کے لیے فنڈز کو 13 کروڑ 50 لاکھ روپے سے بڑھا کر 16 کروڑ روپے، وزیراعلیٰ پنجاب مانیٹرنگ فورس کے فنڈز کو 54 کروڑ 69 لاکھ اور 40 ہزار روپے سے بڑھا کر 61 کروڑ 90 لاکھ روپے، محکمہ خزانہ پنجاب کے اخراجات کو 85 کروڑ 94 لاکھ روپے سے بڑھا کر 2 ارب 97 کروڑ 40 لاکھ روپے اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کے اخراجات کو ایک ارب 62 کروڑ روپے سے بڑھا کر 1 ارب 70 کروڑ روپے مختص کر دیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت کا بجٹ دیکھ کر سیاسی مبصرین نے موجودہ حکومت کو کافی تنقید کا نشانہ بنایا اورکہا کہ پنجاب حکومت کا یہ بجٹ پاکستان تحریک انصاف کے سادگی اور کفایت شعاری کے دعووں کی نفی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں