وفاقی حکومت کا وال اسٹریٹ کی خبر پر تحقیقات کرنے کا اعلان

وفاقی حکومت اور نیب امریکی خبر رساں ادارے کے انکشافات پر تحقیق کریں گے،وزیراعظم کے دورہ چین کے دوران کے الیکٹرک کو فروخت کرنے کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس بدھ 17 اکتوبر 2018 23:05

وفاقی حکومت کا وال اسٹریٹ کی خبر پر تحقیقات کرنے کا اعلان
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-17 اکتوبر 2018ء) : حکومت نے امریکی خبر رساں ادارے وال اسٹریٹ کی جانب سے شریف خاندان کی کرپشن پر کئیے جانے والے انکشافات کی تحقیقات کرنے کااعلان کردیا۔وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اور نیب امریکی خبر رساں ادارے کے انکشافات پر تحقیق کریں گے ۔تفصیلات کے مطابق امریکی خبر رساں ادارے وال اسٹریٹ کی جانب سے کے الیکٹرک میں شریف خاندان کی کرپشن کا انکشاف کیا گیا ہے جس پر حکومت نے ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت وال اسٹریٹ کے انکشافات پر مکمل کاروائی کرے گی اور نیب کے ساتھ مل کر اس معاملے کی تحقیق کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ ابراج گروپ کے خلاف دبئی میں ہونے والی کاروائی سے آگاہ ہیں اور معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم کے دورہ چین کے موقع پر کے الیکٹرک کی فروخت کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔

یاد رہے کہ آج شام ہی امریکی خبر رساں ادارہ وال اسٹریٹ شریف خاندان کی کرپشن کی ایک اور کہانی منظر عام پر لے آیا۔وال اسٹریٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ شریف برادران نے کے الیکٹرک کے سودے میں کرپشن کی اور ابراج کیپیٹل کے عارف نقوی نے شریف برادران کو رشوت دی۔امریکی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ ابراج کیپٹل کے عارف نقوی نے پس پردہ شریف برادران سے تعلقات بڑھائے۔

شریف برادران سے قریبی غیرملکی مشیر سے دو کروڑ روہے کا معاہدہ کیا۔عارف نقوی نے ای میل کی ، معاملہ غلط ہاتھوں میں گیا تو دھماکہ ہو گیا۔ای میل میں انکشاف کیا گیا کہ کک بیکس کی تقسیم کے حوالے سے فیصلہ شریف برادران نے کرنا ہے۔کک بیکس کے طور پر دی جانے والی رقم شریف خاندان کو الیکشن فنڈ یا فلاحی کاموں کی آڑ میں دی جائے گی۔ای میل میں یہ بھی کہا گیا کہ 2 کروڑ ڈالر شریف خاندان تک پہنچانے کا فیصلہ بھی شریف برادران کریں گے۔وال اسٹریٹ کے دعوے کے مطابق کک بیکس کی ڈیل 5 سال پہلے کی ہے اور اس سارے معاملے میں شریف خاندان اور ابراج کیپٹل کے معاملے کو خفیہ رکھا گیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں