منی لانڈرنگ کیلئے الگ ٹاسک فورس تشکیل دینے کا فیصلہ

کرلیا، اس سے قبل شہزاد اکبرکی سربراہی میں احتساب ٹاسک فورس کام کررہی ہے، منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے نئی ٹاسک فورس کی سربراہی سے متعلق فیصلہ وزیراعظم کریں گے۔ ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 18 اکتوبر 2018 13:24

منی لانڈرنگ کیلئے الگ ٹاسک فورس تشکیل دینے کا فیصلہ
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 اکتوبر 2018ء) وفاقی حکومت نے منی لانڈرنگ کیلئے الگ ٹاسک فورس تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا، اس سے قبل شہزاد اکبر احتساب ٹاسک فورس کی سربراہی کررہے ہیں، تاہم منی لانڈرنگ روک تھام کیلئے نئی ٹاسک فورس کی سربراہی سے متعلق فیصلہ وزیراعظم کریں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے کرپشن کے خاتمے کیلئے بھرپور اقدامات شروع کردیے ہیں۔

حکومت نے منی لانڈرنگ کیلئے نئی ٹاسک فورس تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ نئی ٹاسک فورس کی سربراہی سے متعلق فیصلہ وزیراعظم کریں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی کابینہ کی منی لانڈرنگ پر الگ ٹاسک فورس بنانے کی منظوری آج متوقع ہے۔ اس سے قبل منی لانڈرنگ روکنے کا ٹاسک احتساب سے متعلق ٹاسک فورس کے ذمے تھا۔

(جاری ہے)

میشر وزیراعظم شہزاد اکبر احتساب ٹاسک فورس کی سربراہی کررہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنگ روکنے سے متعلق اضافی اقدامات کا مطالبہ کیا تھا۔ پاکستان اور ایف اے ٹی ایف ایشیاء پیسیفک گروپ کے درمیان مذاکرات ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے پاکستان کے اقدامات پر رائے دی جائے گی۔ وفد رپورٹ میں اپنی تجاویز اور سفارشات بھی دےگا۔ ایف اے ٹی ایف ایشیا پیسیفک گروپ رپورٹ کل پاکستانی حکام کو بھیجی جائے گی۔

دوسری جانب وفاقی حکومت نے بلوچستان میں منی لانڈرنگ روکنے کے لئے ٹاسک فورس بنانے کا اصولی فیصلہ کر لیا چیف سیکرٹری بلوچستان ٹاسک فورس کے سربراہ ہونگے ذرائع کے مطابق ملک بھر کی طرح وفاقی حکومت نے بلوچستان میں منی لانڈرنگ روکنے کے ل ئے ٹاک فورس بنانے کا فیصلہ کر لیا چیف سیکرٹری بلوچستان فورس کے سربراہ ہونگے اور ٹاسک فورس کا دفتر کوئٹہ ائیر پورٹ میں منائیں گے وفاقی سطح پر وفاقی سیکرٹری داخلہ ان کے سربراہ ہونگے ذرائع کے مطابق ٹاسک فورس میں تمام حساس اداروں نیب، ایف آئی اے، اینٹی نار کوٹکس کے حکام شامل ہونگے تا ہم منی لانڈرنگ سے متعلق ٹاسک فورس کے قیام کی حتمی منظوری وزیراعظم پاکستان عمران خان کرینگے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں