شہباز شریف اور خواجہ آصف کی پرانی دشمنی سامنے آ گئی

معروف صحافی رؤف کلاسرا نے شہباز شریف کے خواجہ آصف سے متعلق وعدہ معاف گواہ بننے کے بیان کے پیچھے چھپی اصل کہانی بتا دی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 18 اکتوبر 2018 13:42

شہباز شریف اور خواجہ آصف کی پرانی دشمنی سامنے آ گئی
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔18اکتوبر 2018ء) معروف صحافی رؤف کلاسرا نے شہباز شریف کے خواجہ آصف سے متعلق وعدہ معاف گواہ بننے کے بیان کے پیچھے چھپا اہم راز بتا دیا۔تفصیلات کے مطابق معروف صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے کل قومی اسمبلی میں خواجہ آصف کا نام لیا لیکن میں اس کی اندرونی کہانی بتاتا ہوں۔اصل بات یہ ہے کہ جب خواجہ آصف پاور منسٹر تھے اور شہباز شریف وزیر اعلیٰ تھے تو خواجہ آصف کی وزارت شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز چلاتے تھے۔

کیبنیٹ میں ان دونوں کی اچھی خاصی گرما گرمی ہو گئی تھی۔جس کے بعد خواجہ آصف نے شہباز شریف کی شکایت نواز شریف سے کی تو نواز شریف نے کہا کہ مجھے ان وزارتوں کو کیا پتہ یہ تو شہباز شریف دیکھتے ہیں۔خواجہ آصف نے کہا میں یہ وزارت نہیں چلا سکتا کیونکہ آپ کے بھائی اور بھتیجے ساری ڈیلز کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اور پھر نندی پور کا مسئلہ ہوا۔نندی پور سے متعلق نیب تحقیقات کر رہا ہے۔

اور نندی پور کی ڈیل شہباز شریف نے کی تھی۔شہباز شریف 22 ارب روپے سے ہونے والی ڈیل 100ارب سے اوپر لے گئے۔اصل میں شہباز شریف نندی پور کی مینٹینسس کا کانٹریکٹ ملائشیا کی ایک کمپنی کو دینا چاہتے تھے لیکن خواجہ آصف چین کی کمپنی کو دینا چاہتے تھے۔جب نیب نے نندی پور کی تحقیقات کی تو شہباز شریف سے چینی کمپنی کو کانٹریکٹ دینے کے بعد اس میں کی گئی بے ضابطگیوں سے متعلق پوچھا گیا تو شہباز شریف نے نیب کو بتایا کہ یہ کانٹریکٹ تو خواجہ آصف دے دیا تھا۔

اس پوائنٹ پر نیب نے شہباز شریف سے کہا کہ آگر آپ یہ بات خواجہ آصف پر ڈال رہے ہیں تو کیا آپ اس کی گواہی دیں گے تو یہ بات تھی جو کہ شہباز شریف کبھی بھی خواجہ آصف کو نہیں بتائیں گے لیکن یہ ساری کہانی تھی جس وجہ سے شہباز شریف  نے کہا تھا کہ نیب نے مجھے خواجہ آصف کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے کہا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں