شہباز شریف نے گذشتہ روز جی ایچ کیو کو کیا پیغام بھجوایا؟

شہباز شریف نے جی ایچ کیو کو ایک پیغام پہنچایا کہ نیب جنرل کیانی کے بھائی کامران کیانی کے حوالے سے آرمی کو بدنام کر رہا ہے، رؤف کلاسرا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 18 اکتوبر 2018 13:55

شہباز شریف نے گذشتہ روز جی ایچ کیو کو کیا پیغام بھجوایا؟
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔18اکتوبر 2018ء) معروف صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے گذشتہ روز جی ایچ کیو کو ایک پیغام پہنچایا کہ نیب جنرل کیانی کے بھائی کامران کیانی کے حوالے سے آرمی کو بدنام کر رہا ہے کہ مجھ سے کامران کیانی سے متعلق سوالات پوچھے جا رہے ہیں۔شہباز شریف نے کل قومی اسمبلی میں جو کہانی بیان کی اس سے اندھے کو بھی اصل بات سمجھ آ رہی تھی کیونکہ شہباز شریف نے کہا کہ میں نے تو  2008ء میں پوچھا کہ یہ کس کا پراجیکٹ ہے تو مجھے بتایا گیا کہ یہ جنرل کیانی کا پراجیکٹ ہے۔

رؤف کلاسرا نے مزید کہا کہ چوہدری پرویز الہیٰ نے اپنی طرف سے 35 ارب روپے کا یہ پراجیکٹ کامران کیانی کو میرٹ پر دیا اور 35ارب روپے کی قیمت ادا کر کے اپنی وزارت اعلیٰ کھڑی کی۔

(جاری ہے)

اور پرویز الہیٰ کہیں نہ کہیں اس کھیل میں شامل تھے۔اس پراجیکٹ میں ایک ٹکے کا کام نہیں تھا لیکن جنرل پرویز کیانی کے بھائی کو رشوت کے طور پر 35ارب رپوے دئیے گئے۔خیال رہے گذشتہ روز اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں دھواں دھار تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہ نیب حکام میرے بچوں کی چین اور ترکی میں سرمایہ کاری‘ آشیانہ ہائوسنگ سکیم میں بدعنوانی اور سابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے بھائی کامران کیانی کی کمپنی کو ڈیڑھ ارب روپے کا ٹھیکہ دلوانے کے حوالے سے کچھ بھی ثابت نہیں کر سکے‘ میں نے ہی رنگ روڈ منصوبے کا 35 ارب روپے کا کامران کیانی کو دیا گیا ٹھیکہ منسوخ کیا تھا،انہوں نے کہا کہ نیب میں مجھ سے آفتاب نامی شخص نے سوال کیا اور کہا کہ آپ نے آشیانہ اقبال میں میجر کامران کیانی کو، جو سابق چیف آف آرمی سٹافجنرل اشفاق پرویز کیانی کے بھائی ہیں‘ اپنا اثرو رسوخ ڈال کر ڈیڑھ ارب روپے کا ٹھیکہ دلوانے کی کوشش کی۔

میں نے کہا کہ یہ بات بے بنیاد اور جھوٹی ہے۔ میں نے اسے بتایا کہ میں 2008ء میں میجر (ر) کامران کیانی کو پہلی مرتبہ اس وقت ملا جب پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی مشترکہ حکومت بنی۔ لاہور میں رنگ روڈ کی تعمیر کے لئے ٹھیکہ پرویز الٰہی دور میں کامران کیانی کو دیا گیا۔ یہ 35 سے 40 ارب کا ٹھیکہ تھا۔ کام نا مکمل تھا اس لئے میں نے اس وقت میجر (ر) کامران کیانی کو کہا کہ پچھلی حکومت نے آپ کو یہ ٹھیکہ دیا ہے آپ یہ کام مکمل کرلیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ میں جنرل اشفاق پرویز کیانیسے بھی ملا اور اس معاملے پر بڑے قرینے سے بات کی کہ آپ کے چھوٹے بھائی کو سمجھایا ہے کہ طریقہ سے کام کریں، اس پر اشفاق پرویز کیانی نے کہا کہ والد کے انتقال کے بعد میں نے اپنے بھائی کو باپ کی طرح اپنی گود میں پالا ہے، اگر آپ یہ ٹھیکہ منسوخ کردیں تو کوئی بات نہیں ہوگی۔ میجر (ر) کامران کیانی نے مجھ سے گلہ کیا کہ آپ نے میرے بڑے بھائی کو شکایت لگائی ہے مگر میں نے یہ ٹھیکہ کینسل کردیا۔

جنرل اشفاق پرویز کیانی نے مجھ سے آج تک اس بات کا گلہ نہیں کیا کہ ان کے بھائی کا 35 ارب روپے کا ٹھیکہ کیوں منسوخ کردیا، جس سے ان کا بڑا پن ظاہر ہوتا ہے، یہ بات میں نے نیب حکام کو بتائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ ارب روپے کا مذکورہ منصوبہ بھی کامران کیانی کو نہیں ملا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں