لاہور ہائیکورٹ، 15ایمر جنسی کال کے ساتھ صارف کی لوکیشن ظاہر کرنے کے حوالے سے وزیرات داخلہ کی رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار

جمعرات 18 اکتوبر 2018 21:07

لاہور ہائیکورٹ، 15ایمر جنسی کال کے ساتھ صارف کی لوکیشن ظاہر کرنے کے حوالے سے وزیرات داخلہ کی رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اکتوبر2018ء) لاہور ہائیکورٹ کا 15ایمر جنسی کال کے ساتھ صارف کی لوکیشن ظاہر کرنے کے حوالے سے وزیرات داخلہ کی رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار، جسٹس علی اکبر قریشی نے قرار دیا کہ پاکستان میں 5ویں گریڈ کے ملازم اور 22 ویں گریڈ کے آفسر کا ذہن ایک جیسا ہی ہے۔۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے سیف سٹی اتھارٹی کی درخواست پر سماعت کی درخواست گزار وکیل نکتہ اٹھایا کہ ایمر جنسی کال کے ساتھ صارف کی لوکیشن ظاہر ہونے سے متاثرہ شخص کے پاس پہنچانے میں آسانی ہو جائے گی سیف سٹی اتھارٹی نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت محکمہ داخلہ کو ایمرجنسی کال کے ساتھ لوکیشن ظاہر کرنے کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دے۔

لاہور ہائیکورٹ نے وزیرات داخلہ کہ رپورٹ عدم اعتماد کا ظہار کرتے ہوئے قرار دیا کہ پاکستان میں گریڈ 5 اور 25 کے آفسر کا ذہن ایک جیسا ہی ہے کام کوئی کرنا نہیں بس لوگوں کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دینا ہے عدالت نے ریمارکس دیے کہ اب اس معاملے پر مزید وقت ضائع نہیں ہونے دے گے۔عدالت نے سیف سٹی اتھارٹی سے لوکیشن کے حوالے سے مزید ریکمنڈیشن طلب کرتے سماعت ملتوی کر دی ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں