فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے 74 ملزمان رہا

پشاور ہائی کورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزائے موت اور عمر قید کی سزا پانے والے 74 ملزمان رہا کردئیے

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس جمعرات 18 اکتوبر 2018 23:01

فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے 74 ملزمان رہا
پشاور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-18 اکتوبر 2018ء) : پشاور ہائی کورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزائے موت اور عمر قید کی سزا پانے والے 74 ملزمان کی اپیلوں کو مظور کرتے ہوئے انکو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزا پانے والے متعدد افراد کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔2014 میں سانحہ اے پی ایس کے بعد 2015 میں قومی اسمبلی نے 21 ویں آئینی ترمیم منظورکی تھی۔

اس ترمیم کے تحت فوجی عدالتوں کے دائرہ اختیار میں توسیع کی گئی تھئی جس کے بعد دہشت گردوں کے مقدمات کو فوجی عدالتوں میں سماعت کی منظوری دی تھی۔نجی میڈیا گروپ ڈان کی سٹوری کے مطابق 21 ویں آئینی ترمیم کے تحت قائم ہونے والی فوجی عدالتوں سے اب تک دہشت گردی میں ملوث کئی مجرموں کو سزائے موت دی چکی ہے، جن میں سے کئی افراد کو آرمی چیف کی جانب سے دی گئی توثیق کے بعد سزائے موت تک پہنچا دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ان عدالتوں کے قیام کے بعد ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ عدالت کی جانب سے فوجی عدالتوں سے سزا پانے والوں کو اتنی بڑی تعداد میں رہا کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس لال جان خٹک نے فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ ملزمان کی اپیلوں پر سماعت کی۔مختلف اپیلوں میں ٹھوس شواہد نہ ہونے کی بنیاد پر ملزمان کی سزائیں کالعدم قرار دیتے ہوئے انکو بری کردیا گیا۔یاد رہے کہ چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس لال جان خٹک نے فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ ملزمان کی اپیلوں پر سماعت کی۔یاد رہے کہ رواں سال 22 جنوری کو سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے ملزمان کی اپیلوں کی سماعت کرتے ہوئے سزاؤں پر عمل درآمد روک دیا تھا

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں