ترک اساتذہ اور خاندانوں کی زبردستی پاکستان بدری کیخلاف حکم امتناعی میں29اکتوبر تک توسیع

جمعہ 19 اکتوبر 2018 12:34

ترک اساتذہ اور خاندانوں کی زبردستی پاکستان بدری کیخلاف حکم امتناعی میں29اکتوبر تک توسیع
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے پاک ترک سکولوں میں فرائض سر انجام دینے والے ترک اساتذہ اور انکے خاندانوںکی زبردستی پاکستان بدری کے خلاف حکم امتناعی میں29اکتوبر تک توسیع کر دی ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے پاک ترک سکول کی ڈایکٹر اریان ارگن کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزارنے موقف اپنایا کہ ترکی میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے انتشار پھیلا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

طیب اردگان کے مخالفین کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔پاکستان میں مقیم اردگان کے سیاسی مخالفین کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔پاکستان میں مقیم ترکیوں کو عالمی معاہدوں کے تحت تحفظ حاصل ہے۔ درخواست گزارنے مزید موقف اپنایا کہ وفاقی حکومت عدالت میں ترک اساتذہ کو بے دخل نہ کرنے کی یقین دہانی کرا چکی ہے لیکن اس کے باوجود ترک استاد میسوت کاسماز کے خاندان کو اٹھایا گیا اورپاکستان بدر کرنے کیلئے خوفزدہ کیا جا رہا ہے۔ استدعا ہے کہ ترک استاد کے خاندان کو ڈی پورٹ کرنے کا حکم معطل کیا جائے اور پاکستان میں ترک اساتذہ کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں