عدالت نے ملک ریاض کے خلاف بات کرنے پر نجی ٹی وی چینل اور اینکر کو نوٹس جاری کر دیا

سندھ ہائی کورٹ نے اینکر کو بحریہ ٹاؤن اور ملک ریاض کے خلاف غلط بیانات دینے سے بھی روک دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 19 اکتوبر 2018 15:31

عدالت نے ملک ریاض کے خلاف بات کرنے پر نجی ٹی وی چینل اور اینکر کو نوٹس جاری کر دیا
کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔19اکتوبر 2018ء) سندھ ہائی کورٹ نے نجی چینل اور اس کے اینکر کو بحریہ  ٹاؤن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ملک ریاض کے خلاف من گھڑت باتیں کرنے اور بحریہ ٹاؤن سے متعلق غلط بیانات دینے سے روک دیا ہے۔اور انہیں انہیں 8 نومبر، 2018 کو طلب کرلیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن سی ای او اور دیگر نے نجی چینل اور اس کے اینکر محمد مالک کے خلاف سندھ ہائی کورٹ لاہور میں ایک درخواست دائر کی تھی۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اینکر نے ان کے خلاف بہت سی چیزیں منسوب کیں جو کہ بلکل غلط تھیں۔درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس جنید غفار نے نجی چینل اور اس کے اینکر کو مدعیوں کے خلاف کسی بھی قسم کے غلط بیانات دینے سے روکنے سے روک دیا.بحریہ ٹاؤن کے وکیل نے کہا کہ آزادی رائے کا اظہار سب کو ہوتا ہے اور یہ ہر کسی کا بنیادی حق ہے لیکن سب کو قانون کے تابع ہونا چاہئیے۔

(جاری ہے)

ہر کوئی منصفانہ طریقے سے اپنے نظریات کا اظہار کرنے کےلیے آزاد ہے لیکن بغیر ثبوت کے کسی بھی فرد کو بدنام کرنا جائز نہیں۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ یہ الزامات نہ صرف غلط تھے بلکہ یہ بحریہ ٹاؤن کو بد نام کرنے کا بھی سبب بنے۔عدالت نے نجی چینل اور اینکر محمد مالک کو نومبر 8، 2018 کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کر لیا ہے اور ملک ریاض اور بحریہ ٹاؤن کے خلاف بیانات دینے سے بھی روک دیا ہے۔

جب کہ اسی متعلق ٹویٹ کرتے ہوئے محمد مالک کا کہنا تھا کہ ملک ریاض سے متعلق سچ بولنے پر مجھے سندھ ہائی کورٹ نے  نوٹس جاری کیا ہے۔مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کے میری وجہ سے ان کی راتوں کی نیندیں اڑ گئیں۔
محمد مالک نے مزید کہا کہ مجھے پیسے سے خریدنا ممکن نہیں ہے۔
محمد مالک نے کہا کہ ملک ریاض جیسے لوگوں کے سامنے کھڑا ہونے کے لیے کسی وکیل کی نہیں بلکہ جرات اور سالمیت کی ضرورت ہوتی ہے اور الحمداللہ مجھ میں دونوں ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں