پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے 6 ماہ کا وقت مل گیا

مطلوبہ اقدامات نہ کرنے پراگلے سال اپریل میں پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل کیا جاسکتا ہے

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس جمعہ 19 اکتوبر 2018 23:11

پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے 6 ماہ کا وقت مل گیا
اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔19اکتوبر 2018ء) پاکستان اور فنانشل ٹاسک فورس کے وفد کے مابین مذاکرات ختم ہو گئے،پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے 6 ماہ کی مہلت مل گئی۔ ایف اے ٹی ایف نے اس سال فروری میں پاکستان سے کہا تھا کہ اسے ان دہشت گرد گروہوں کی مالی معاونت کے امکانات کو کم تر کرنا ہو گا جو مبینہ طور اس کی سرزمین پر سرگرم ہیں۔

اس اجلاس کے بعد ایف اے ٹی ایف کے ایشیا پیسیفک گروپ کی تحقیقات کے مطابق پاکستان نے اس حوالے سے مناسب اقدامات نہیں کیے اور ایف اے ٹی ایف کے رکن ملک امریکا اور جرمنی سمیت امریکا کے یورپی اتحادیوں نے پاکستان کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کیا۔اس فیصلے کے مطابق جون کے آخر میں پاکستان کا نام فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے گرے لسٹ میں شامل کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

اس ادارے کے مطابق پاکستان نے دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت اور کالے دھن کو کنٹرول کرنے کے لیے کافی اقدامات نہیں کیے۔تاہم تازہ ترین خبر کے مطابق پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے 6 ماہ کی مہلت مل گئی ہے۔پاکستان اور فنانشل ٹاسک فورس کے مابین مذاکرات ہوئے جس میں ریئل سٹیٹ، تجارتی لین دین، غیر منافع بخش تنظیموں کا ریکارڈ رکھنے کیلئے فریم ورک تیار کرنے پر اتفاق ہوا۔

فنانشل ٹاسک فور س کے وفد کی جانب سے اس بات پر زور دیا گیا کہ ریئل سٹیٹ کا بزنس پاکستان میں منی لانڈرنگ کا بڑا ذریعہ ہے۔ دہشت گردی کی مالی معاونت کی رقوم بھی اس بزنس میں لگائی جاتی ہیں۔ غیر قانونی رقوم غیر منافع بخش تنظیموں، ٹرسٹ کی آڑ میں چھپائی اور مالیاتی اداروں میں رکھی جاتی ہیں۔تاہم ان مذاکرات کے اختتام پر پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے مزید 6 ماہ کا وقت مل گیا ہے اور اب اپریل میں یہ فیصلہ ہو گا کہ پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنا ہے اسے بلیک لسٹ میں ڈالا جائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں