سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری ،چیف جسٹس کی تقریر کے دوران کھڑے ہوگئے

میرے بھتیجے ، بھائی اور بیٹے نے اس ملک کے لیے قربانی دی،مزید قربانیاں چاہیے ہوئیں تو اس سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔ہیمیں اس ملک سے عشق ہے،ثنا اللہ زہری

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس ہفتہ 20 اکتوبر 2018 23:06

سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری ،چیف جسٹس کی تقریر کے دوران کھڑے ہوگئے
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-20 اکتوبر 2018ء) :آبی وسائل پر بین الاقوامی اکانفرنس کے موقع پر سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان چیف جسٹس کی تقریر کے دوران کھڑے ہوگئے۔ثنا اللہ زہری کا کہنا تھا کہ میرے بھتیجے ، بھائی اور بیٹے نے اس ملک کے لیے قربانی دی،مزید قربانیاں چاہیے ہوئیں تو اس بھی دریغ نہیں کریں گے۔ہیمیں اس ملک سے عشق ہے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں آبی وسائل پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

اس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ جب آئین کی کتاب پڑھاتا تھا توسوچتا کیا لوگوں کوبنیادی حقوق ملیں گے۔بیچاری اللہ رکھی اور بیچارے دین محمد کو پتا تو چلے آئین نے انھیں کیا حقوق دیے ہیں۔انہوں زور دیا کہ عوام کو اپنے بنیادی حقوق کا علم ہوجائے تو پھر کسی انفورسمنٹ ایجنسی کی ضرورت نہیں ہوگی۔

(جاری ہے)

ہرشہری کو اپنے بنیادی حقوق کا علم ہونا چاہیے۔

آئین تمام شہریوں کو مساوی حقوق دیتا ہے۔انہوں نے اس موقع پر غیر ملکی مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سمپوزیم میں شرکت پر غیرملکی ماہرین کے مشکور ہیں۔میں ایسا کچھ کرنے کو تیار نہیں ہوں کہ میرے بچے پانی سے محروم ہوجائیں۔جب پتا تھا پانی پینے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے تو کسی نے کیوں کچھ نہیں کیا،قوم کو جواب چاہیے۔قوم کیساتھ یہ ظلم کیوں کیا گیا، پانی کیلیےآج اقدامات نہ کیے توزندگی بہت مشکل ہوجائیگی۔

پانی کسی سائنسی فارمولے سے نہیں بنایا جاسکتا۔انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج دنیا بھر کے ماہرین متفق ہیں کہ پاکستان کو پانی کی کمی کا سامنا ہے۔ہماری نئی نسل پانی سےمحروم ہوجائے ایسا نہیں ہونے دیں گے۔قوم آبی ذخائر کی تعمیر میں کوتاہی کرنے والے سے جواب مانگتی ہے ۔ڈیم فنڈز کیلیے لوگوں کی دی گئی رقم امانت ہے،امانت میں خیانت بہت بڑا گناہ ہے۔

ڈیم فنڈز پر کسی کو کوئی کک بیکس نہیں لینے دوں گا۔پاکستان کومعشوق بنائیں تو آپ پاکستان کےمفاد کےمنافی کوئی کام نہیں کرینگے۔چیف جسٹس ثاقب نثار ملک کی محبت کے حوالے سے بات کررہے تھے کہ سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری چیف جسٹس کے خطاب کے دوران اٹھ کھڑے ہوئے اور بولے کہ میں میرے بھتیجے ، بھائی اور بیٹے نے اس ملک کے لیے قربانی دی۔

چیف جسٹس نے ثنا اللہ زہری کو روکنے کی کوشش کی اور کہا کہ انہیں اندازہ ہے اور وہ سب جانتے ہیں لیکن ثنا اللہ زہری بولتے رہے اور کہا کہ مجھے بھی بہت سے لوگوں نے کہا کہ پاکستان چھوڑ کر چلے جاو مگر میں نے کہا کہ میں ایسا نہیں کروں گا کیونکہ میرے بھائی ،بیٹے اور بھتیجے نے اس ملک کے لیے قربانی دی ہے اور اگر مزید قربانیاں درکار ہوئیں تو وہ بھی دیں گے۔اس پر چیف جسٹس نے ان قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دعا کریں کہ کبھی کوئی عاشق اپنے محبوب کو امتحان میں نہ ڈالے کیونکہ امتحان کے مرحلے بہت سخت ہوتے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں