نواز شریف ، شاہد خاقان عباسی ،سرل المیڈا نے ہائیکورٹ میں جواب جمع کروا دیا،

درخواست پر سماعت 12 نومبر تک ملتوی نواز شریف کیوں نہیں آئی انہیں آنا چاہیے تھا‘جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی/ آپ نے جواب کا کہا تھا جو داخل کردیا گیا ہے‘ نصیر بھٹہ پہلی سماعت پر تاثر ملا نواز شریف کو بس ایک بار پیش ہونا ہے‘ وکیل /آپ نے تاثر غلط لیا آئندہ پیش نہ ہونے پر درخواست دیں‘ عدالت کے ریمارکس حکومت اعتماد کھو چکی ،عدم اعتماد کا آپشن ہمیشہ اپوزیشن کے پاس ہوتا ہے تاہم ابھی کوئی مشاورت نہیں ہوئی ‘شاہد خاقان عباسی کی میڈیا سے گفتگو

پیر 22 اکتوبر 2018 14:46

نواز شریف ، شاہد خاقان عباسی ،سرل المیڈا نے ہائیکورٹ میں جواب جمع کروا دیا،
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف غداری کے الزام میں کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت 12 نومبر تک کے لیے ملتوی کردی۔لاہو رہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں جسٹس عاطر محمود اور جسٹس مسعود جہانگیر پر مشتمل تین رکنی فل بینچ نے سماعت کی۔

سماعت کے دوران سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی عدالت عالیہ میں پیش ہوئے۔جس پر جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے استفسار کیا کہ نواز شریف کیوں نہیں آئی انہیں آنا چاہیے تھا۔نواز شریف کے وکیل نصیر بھٹہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آپ نے جواب کا کہا تھا جو داخل کردیا گیا ہے۔جس پر جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیئے کہ دیکھیں شاہد خاقان عباسی عدالتوں کا احترام کرتے ہیں وہ یہاں موجود ہیں۔

(جاری ہے)

وکیل نے جواب دیا کہ نواز شریف آج نہیں آئے اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ عدالتوں کااحترام نہیں کرتے۔جسٹس مظاہر علی نے ریمارکس دیئے کہ اگر نواز شریف کسی وجہ سے پیش نہیں ہوسکتے تھے تو آپ کو درخواست دینی چاہیے تھی۔نواز شریف کے وکیل نے جواب دیا کہ مجھے پہلی سماعت پر تاثر ملا کہ نواز شریف کو بس ایک بار پیش ہونا ہے۔ جس پر جسٹس مظاہر نے ریمارکس دیئے کہ ٹھیک ہے آپ نے تاثر غلط لیا لیکن نواز شریف اگر آئندہ سماعت پر کسی وجہ سے پیش نہیں ہو سکتے تو حاضری معافی کی درخواست دیں ،عدالت اس پر قانون کے مطابق فیصلہ کرے گی۔

عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر وکلاء سے دلائل طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 12نومبر تک ملتوی کر دی۔سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت اعتماد کھو چکی ہے،جو حالات ہیں مجھے نہیں لگتا کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی ۔عدم اعتماد کا آپشن ہمیشہ اپوزیشن کے پاس ہوتا ہے تاہم اس حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کے درمیان کوئی مشاورت نہیں ہوئی ،اپوزیشن اگر وزیر اعظم پر عدم اعتماد کریگی تو مشورے سے کرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب کا اپنا خیال ہے ،پاکستانی تاریخ میں کوئی شخص سوا سو مرتبہ عدالتوں میں پیش نہیں ہوا،نوازشریف سب اداروں کا احترام کرتے ہیں اور مسلم لیگ (ن) نے بھی ہمیشہ اداروں کا احترام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمت بڑھانے کی ضرورت نہیں تھی،میں بھی اسکا سربراہ رہا ہوں ایسی کوئی ضرورت نہیں تھی حکومت فیصلہ پر نظر ثانی کرے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں