پنجاب میں کرپٹ افسران کی اب خیر نہیں

پنجاب کے کرپٹ سرکاری ملازمین کے خلاف جوڈیشل ایکشن کی منظوری

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 23 اکتوبر 2018 14:26

پنجاب میں کرپٹ افسران کی اب خیر نہیں
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 اکتوبر 2018ء) : موجودہ حکومت جماعت پاکستان تحریک انصاف کے منشور میں اہم ہدف ملک سے کرپشن کا خاتمہ بھی تھا جس کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے اقتدار میں آتے ہی اقدامات کرنا شروع کر دئے ہیں۔ ملپک سے کرپشن کے خاتمے کا عزم لیے پاکستان تحریک انصاف نے ملک کے مختلف محکموں میں سے کرپٹ افراد کو نکالنے کے لیے حکمت عملی بھی تیار کرنا شروع کر دی ہے۔

موجودہ حکومت کے اسی وژن کے تحت پنجاب کے کرپٹ سرکاری ملازمین کے گھر بھی شکنجہ کسنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جس کے تحت کرپٹ سرکاری ملازمین کے خلاف جوڈیشل ایکشن کی منظوری دے دی گئی ہے۔ پنجاب کے محکمہ اینٹی کرپشن نے رشوت ، اختیارات کا ناجائز استعمال اور فراڈ کرنے کے الزام میں مختلف محکموں کے 30 سے زائد ملازمین کے خلاف جوڈیشل ایکشن کی منظوری دے دی ہے ۔

(جاری ہے)

جن سرکاری افسران و ملازمین کے خلاف جوڈیشل ایکشن کی منظوری دی گئی ان افسران و ملازمین میں محکمہ پولیس، زراعت،محکمہ مال، ایل ڈی اے ، ایکسائز، خوراک، لوکل گورنمنٹ اور واسا کے افسران و ملازمین شامل ہیں۔اس ضمن میں محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے تفتیشی افسران کو ہدایات بھی جاری کی ہیں کہ جن سرکاری ملازمین کے خلاف اینٹی کرپشن میں مقدمات درج ہیں ان کی گرفتاری کو یقینی بنایا جائے۔

تفتیشی افسران سے یہ بھی کہا گیا کہ کرپٹ سرکاری ملازمین کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن حکام نے جن ملزمان کے خلاف جوڈیشل ایکشن کی منظوری دی ہے ان میں سب انسپکٹر وسیم،عزیز اقبال، ایل ڈی اے ملازم رفاقت، کانسٹیبل عثمان،ریونیو آفیسر سعید، غلام ربانی، لوکل گورنمنٹ کے ملازم شکیل احمد، حفیظ اﷲ، ایکسائز ملازم زاہد، خالد محمود، اریگیشن ملازم سلیم احمد،ظہور احمد،پٹواری سخاوت، مجید احمد،ایل ڈی اے ملازم شکور احمد، بلڈنگ انسپکٹر اعجاز احمد، اعظم اور دیگر ملازمین شامل ہیں۔

محکمہ اینٹی کرپشن کے مطابق کرپشن میں ملوث سرکاری افسران و ملازمین کا ساتھ دینے والے سرکاری ملازمین کے ساتھ ساتھ ان کے پرائیویٹ ساتھیوں کے خلاف بھی کارروائیاں کی جائیں گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں