مسلم لیگ (ن) کاچھ اراکین کی معطلی کیخلاف ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ جاری ،

اسمبلی سڑھیوں پر دھرنا دے کر احتجاج حمزہ شہباز شریف نے میڈیا کے سامنے 16اکتوبر کو بجٹ اجلاس کے اختتام پر ایوان کی صورتحال کے حوالے سے ویڈیو بھی دکھائی جب تک اراکین کو بحال نہیں کیا جاتا ،بائیکاٹ اور احتجاج جاری رہے گا، ہر روز چوہدری پرویز الٰہی کا چہرہ بے نقاب کرینگے‘ حمزہ شہباز پرویز الٰہی نے پہلے نواز شریف پھر مشرف کیخلاف سازش کی ، پی ٹی آئی والوں اب آپ کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں ‘ میڈیا سے گفتگو

منگل 23 اکتوبر 2018 16:18

مسلم لیگ (ن) کاچھ اراکین کی معطلی کیخلاف ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ جاری ،
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2018ء) مسلم لیگ (ن) نے چھ اراکین کی معطلی کے خلاف گزشتہ روز بھی ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کر کے پنجاب اسمبلی کی سڑھیوں پر دھرنا دے کر احتجاج کیا جبکہ قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف نے میڈیا کے سامنے 16اکتوبر کو بجٹ اجلاس کے اختتام پر ایوان کی صورتحال کے حوالے سے ویڈیو بھی دکھائی ۔

اسمبلی احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ سپیکر اور حکومت نے (ن)لیگ پر پنجاب اسمبلی میں توڑ پھوڑ کرنے کا جھوٹا اور بے بنیاد الزام لگایا۔ویڈیو میں واضح دیکھا جا سکتا ہے کہ ایوان میں کوئی توڑ پھوڑ نہیں تھی جبکہ حکومت نے اپنے لوگوں کے ذریعے کوڑا کرکٹ پھینک کر بنچ اورکرسیاں الٹائے ۔ پہلے دن سے کہہ رہا ہو ں کہ ذمہ دارون کے تعین کے لئے ہائوس کی کمیٹی بننی چاہیے ۔

(جاری ہے)

سپیکر سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے ذمہ داروں کا تعین کر کے رولنگ دیتے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایوان حکومتی اور اپوزیشن دونوں کا ہے ۔ جب تک ہمارے اراکین اسمبلی کی معطلی ختم نہیں ہو گی ہم بائیکاٹ جاری رکھیں گے اور ہر روز یہاں احتجاج کر کے چوہدری پرویز الٰہی کا چہرہ بے نقاب کریں گے ۔ انہوںنے قوم سے جھوٹ بولا گیا کہ (ن) لیگ کے اراکین نے ایوان میں بد نظمی کی لیکن ویڈیو کے بعد ان کا اصل چہرہ ہے قوم کے سامنے آ گیا ہے ، اس ویڈیو کے بعد قوم اور میڈیا چوہدری پرویز الٰہی سے پوچھے ۔

انہوںنے کہا کہ یہاں چار سے پانچ وزیر اعلیٰ گھومتے پھرتے ہیں ، فیاض الحسن بات کرتے ہیں تو ان کے منہ سے پھول جھڑتے ہیں ، فیاض الحسن چوہان بات کرنے سے پہلے کسی اخلاقی ادارے سے تربیت لے کر آئیں ۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی سپیکر بننے نہیں آئے تھے بلکہ انہیں مسلط کر دیاگیا ،انہوں نے پہلے نواز شریف کیخلاف سازش کی پھر مشرف کے خلاف سازشوں میں مصروف ہوئے اور میں پی ٹی آئی والوں کو بتایا رہا ہوں کہ اب یہ آپ کے خلاف سازش کر رہے ہیں ۔

جو شخص ڈپٹی وزیر اعظم بنا ہو ، وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے پر بیٹھا ہو اب اسے سپیکر بننا یاد آ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں پرویز الٰہی کی لغو باتوں کا جواب نہیں دوں گا لیکن یہ پوچھنا چاہتا ہوںجن لوگوںنے پنجاب بینک پر ڈاکہ ڈالا اس واردات کو ڈاکہ نہ کہوں تو کیا کہوں ، این آئی سی ایل سکینڈل میں ملوث رہے ،جیبیں بھرنے کیلئے رنگ روڈ کی الائٹمنٹ بدلی گئی ،نیب کو یہ سب پکڑنے کیلئے کون سی عینک چاہیے ۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ عمران نیازی آپ کب جھوٹ کا پیچھا چھوڑیں گے ، اگر آپ نے یہ نہ چھوڑا تو ہم اور یہ قوم آپ کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کے ٹھیلے اور کھوکھے گرا کر کون سا نیا پاکستان بنایا جارہا ہے ، اوکاڑہ میں ایک دکاندار نوٹس ملنے پر دل کادورہ پڑنے سے انتقال کر گیا ،عوام پر مہنگائی کے تیر چلائے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پرانی جماعت ہے اور اس نے سیاسی اتار چڑھائو کا سامنا کیا ہے آج نہیں تو کل ہم نے ملک کیلئے اکٹھا ہونا ہے اور کردار ادا کرنا ہے ، اپوزیشن متحد ہو کر حکومت کا محاسبہ کرے گی ،ایم کیو ایم ، پیپلز پارٹی ، اے این پی اور دیگر اپوزیشن جماعتو ںکو بیٹھنا چاہیے اور یہ ہماری ذات کے لئے ملک کے لئے ہے ۔

عمران خان کہتے ہیں کہ اپوزیشن میں مجرم بیٹھے ہیں ، آپ ذرا اپنی کابینہ پر بھی نظر ڈالیں ۔ انہوںنے نواز شریف اور آصف زرداری کی ملاقات کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا میں کوئی پیر یا جوتشی نہیں ہوں لیکن زرداری صاحب پہلے بھی ملتے رہے ہیں ۔انہوںنے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف کیسز عدالت میں ہے اس پر ابھی کوئی بات نہیں کی جا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ (ن ) لیگ کے دور میں 638ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ تھاجبکہ موجودہ حکومت نے بجٹ پیش نہیں کیا بلکہ تماشہ کیا ہے اور ترقیاتی بجٹ میں کئی گنا کمی کر دی ہے۔شہباز شریف کے دور میں جنوبی پنجاب کیلئے ساڑھے تین سو ارب کا بجٹ تھا لیکن آج اس بجٹ میں بھی کمی کر دی گئی ہے ۔ ہمیں پروٹوکول کے رسیا کہا گیا ،یہ بھی کہا گیا کہ سرکاری دفاتر میں عیاشیاں کرتے ہیں لیکن آج وزیر اعلیٰ ہائوس کا بجٹ 60کروڑ روپے رکھا گیا ہے اور اس میں 20فیصد اضافہ کیا گیا ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں