شیریں مزاری کی کوکو کورینا پر تنقید احد رضا میر کو بھی ناگوار گزری

مس منسٹر آپ اس پارٹی کی نمائندگی کرتی ہیں جو تبدیلی اور نوجوانوں کے لیے سپورٹ کی بات کرتی ہے۔انسانی حقوق کی ذمہ داری زندگی کے حساس تشخص کو ظاہر کرتا ہے۔اس کا 'قتلِ عام ' کرنا نہیں ہے۔ احد رضا کا ٹویٹ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 23 اکتوبر 2018 16:45

شیریں مزاری کی کوکو کورینا پر تنقید احد رضا میر کو بھی ناگوار گزری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اکتوبر2018ء) کوک اسٹوڈیو سیزن 11 میں ’کوکو کورینا‘ گانے سے گلوکاری کا ڈیبیو دینے والے اداکار احد رضا میر کو مداحوں کی شدید تنقید کا سامنا ہے ۔سوشل میڈیا پر صارفین نے احد رضا میر کو خوب آڑے ہاتھو ں لیا یہی نہیں بلکہ یہ گانا شیریں مزاری کو بھی ناگوار گزرا۔انہوں نے اس متعلق ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ خوفناک! ایک عظیم کلاسک کو تباہ کر دیا۔

کوک اسٹوڈیو نے اس کلاسک گانے کے اس طرح سے قتل عام کی اجازت آخر کیوں دی؟
جس کے بعد احد رضا میر بھی میدان میں آ گئے اور انہوں نے ٹویٹ کیا ہے کہ میں کوک اسٹوڈیو کا بہت شکر گزار ہوں کیونکہ انہوں نے مجھے ڈیبیو کا موقع فراہم کیا۔انہوں نے کہا کہ میں حسن شہریار جیسے لوگوں کا شکر گزار ہوں جو ہماری حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے ساتھی گلوکارہ مومنہ مستحسن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں انہیں داد دیتا ہوں کہ انہوں نے ایک بلکل نئے گلوکار کے ساتھ پرفارم کرنے کا رسک لیا
احد رضا میر نے ایک اور ٹویٹ کیا اور کہا کہ میں تہہ دل سے ان سب کو سراہتا ہوں جنھوں نے گانے پر تنقید کی کیونکہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہماری قوم زندہ ہے۔مجھے یہ دیکھ کر واقعی خوشی ہوئی ہے کہ سب لوگ ایک ہی گانے کے بارے میں بات کر رہے ہیں اور میں نےاس متعلق حیر انگیز میمیز بھی دیکھے اور یقین کریں میں نے اس تنقید کو مثبت انداز میں لیا ہے
انہوں نے کہا کہ کوک اسٹوڈیو تو صرف فنکاروں کی وجہ سے ہے یہ مت بھولیں کہ یہ وہی کوک اسٹوڈیو ہے جو ہر برس بہترین گانے دیتا ہے
جب کہ احد رضا میر نے شیریں مزاری کی طرف سے گانے کی تنقید پر کہا کہ مس منسٹر آپ اس پارٹی کی نمائندگی کرتی ہیں جو تبدیلی اور نوجوانوں کے لیے سپورٹ کی بات کرتے ہیں اور وہ پارٹی جو پاکستان میں نئے آئیڈیاز لانا چاہتی ہے۔

انسانی حقوق کی ذمہ داری زندگی کے حساس تشخص کو ظاہر کرتا ہے۔اس کا 'قتلِ عام ' کرنا نہیں ہے۔احد رضا میر نے شیریں مزاری کو اپنے بیان کے بارے میں سوچنے کے لیے کہا۔
احد رضا میر نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ ہم سب کو رحم دل ہونے کی کوشش کرنی چاہئیے۔چاہے وہ تنقید ہی کیوں نہ ہو۔ہمارا گانا ایک کور تھا۔جس کا مقصد مخلتف ہونا ہی تھا ایسا نہیں ہو گا کہ وہی آواز اور احساس ملے اور آخر میں یہ کہنا چاہوں گا کہ یہ بس ایک ہی گانا ہے۔

اس سے قبل مومنہ مستحسن نے بھی شیریں مزاری کو جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم آپکے جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر معذرت خواہ ہیں۔ہمارے حوالے سے رائے دینا آپکا حق ہے لیکن بطور وزیر آپکو چاہیے کہ آپ کوک اسٹوڈیو کی تعریف کریں کہ انہوں نے ہمیں ہماری رائے کے اظہار کا موقع دیا چاہے وہ خوفناک ہی کیوں نہ ہو۔
اس پر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ یہ میری ذاتی رائے ہے جو دینے کا مجھے حق حاصل ہے بالخصوص اگر وہ غیر سیاسی معاملہ ہو۔انہوں نے مومنہ مستحسن کو پوچھا کہ وہ اس معاملے میں وزارت کو کیوں لے کے آئیں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں