قابض بھارتی فوج نہتے کشمیریوں کا قتل عام کر کے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبا نہیں سکتی ،سینیٹر سراج الحق

بھارتی تسلط زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکتا ، بھارت کو ایک دن کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے سامنے ہتھیار ڈالنا پڑیں گے کچھ دنوں سے بھارتی فوج کے ظلم و جبر میں مزید اضافہ ہوگیاہے اور اس نے ایک درجن کے قریب معصوم کشمیریوں کو سرعام گولیوں کا نشانہ بناکر اپنی وحشت اور درندگی کا جو مظاہرہ کیا ہے وہ سوئے ہوئے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے، امیر جماعت اسلامی

منگل 23 اکتوبر 2018 19:30

قابض بھارتی فوج نہتے کشمیریوں کا قتل عام کر کے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبا نہیں سکتی ،سینیٹر سراج الحق
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشتگردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ قابض بھارتی فوج نہتے کشمیریوں کا قتل عام کر کے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبا نہیں سکتی ۔ بھارتی تسلط زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکتا ۔ بھارت کو ایک دن کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے سامنے ہتھیار ڈالنا پڑیں گے۔

انہوںنے کہاکہ کچھ دنوں سے بھارتی فوج کے ظلم و جبر میں مزید اضافہ ہوگیاہے اور اس نے ایک درجن کے قریب معصوم کشمیریوں کو سرعام گولیوں کا نشانہ بناکر اپنی وحشت اور درندگی کا جو مظاہرہ کیا ہے وہ سوئے ہوئے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے ۔ سینکڑوں قرار دادوں کے باوجود اقوام متحدہ کشمیروں کے قتل عام پر اندھی گونگی اور بہری بنی ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

حکومت پاکستان کشمیر کے حوالے سے اپنے فرض سے مسلسل لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ستر سال میں بھارت نے کشمیریوں پر ظلم و جبر کا ہر حربہ آزمالیاہے ۔ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم کی وہ مثالیں قائم کی گئیں جن سے ہلاکو اور چنگیز خان کی روحیں بھی شرما گئیں ۔ بھارت نے ایک لاکھ سے زائد نوجوانوں کا قتل عام کیا ، ڈیڑھ لاکھ سے زائد کشمیری نوجوان بھارتی فوج کے ٹارچر سیلوں اور انٹیروگیشن سنٹرز میں بند ہیں جن پر دن رات تشدد کے نئے حربے آزمائے جارہے ہیں ۔

مساجد و مدارس ، گھروں ، کھیتوں اور باغات کو جلانے کے باوجود غاصب بھارتی فوج کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو شکست نہیں دے سکی ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی تیسری نسل آزادی اور تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہی ہے مگر ان ستر سالوں میں کسی بھی پاکستانی حکومت نے اپنا فرض منصبی ادا نہیں کیا اور جس جرأت اور قوت سے مسئلہ کشمیر کو عالمی برادری میں اٹھانے کی ضرورت تھی ، اس سے مسلسل غفلت برتی گئی ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کی لیکن متکبر بھارتی حکومت نے اس پیشکش کو پاکستان کی کمزوری سمجھتے ہوئے اس کا کوئی مثبت جواب نہیں دیا ۔ بھارتی رویہ خطے میں قیام امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی قوت کے حامل ہیں اگر دونوں ممالک کے درمیان جنگ چھڑ گئی تو پھر یہ جنگ کسی ایک خطے یا علاقے تک محدود نہیں رہے گی یہ پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے ۔

ایک تباہ کن عالمی جنگ سے بچنے کے لیے عالمی برادری کو کشمیر کے حوالے سے سرد مہری کا رویہ ترک کرنا ہوگا ۔سینیٹر سراج الحق نے ایک بار پھر حکومت پاکستان کو کشمیرکی آزادی کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مطالبہ کیاکہ تمام ممالک میں پاکستانی سفارت خانوں میں علیحدہ کشمیر سیل قائم کیے جائیں اور ایک نائب وزیر خارجہ مقرر کر کے اسے خاص طور پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کی ذمہ داری سونپی جائے ۔

کشمیر کی تحریک آزادی کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے ایک قومی ریاستی پالیسی بنائی جائے جو حکومتو ں کے آنے جانے سے تبدیل نہ ہوسکے ۔ انہوں نے کہاکہ27 اکتوبر کو جماعت اسلامی اسلام آبا دمیں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ’’کشمیر مارچ ‘‘کررہی ہے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کشمیر مارچ میں بھر پور انداز میں شرکت کریں ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں