خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی کل گرفتاری کا امکان

خواجہ برادران نے حفاظتی ضمانت کروا رکھی ہے جس کی مدت کل ختم ہو گی،توسیع نہ ملنے پر دونوں بھائیوں کو گرفتار کر لیا جائے گا

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس منگل 23 اکتوبر 2018 22:00

خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی کل گرفتاری کا امکان
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-23 اکتوبر 2018ء) : خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی حفاظتی ضمانت کی مدت کل ختم ہورہی ہے ۔حفاظتی ضمانت میں توسیع نہ ملنے پر خواجہ برادران کو گرفتار کرلیا جائےگا۔تفصیلات کے مطابق خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق 16 اکتوبر کو پیراگون ہاوسنگ سوسائٹی کیس میں نیب کے سامنے پیش ہوئے۔نیب نے خواجہ برادران سے پیراگون سوسائٹی کے حوالے سے مختلف سوالات کئیے ۔

سوالات پوچھنے کے بعد خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو نیب سے گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔بعد ازاں نیب حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق نیب کے سوالوں کا اطمینان بخش جواب نہیں دے سکے تھے جس کے بعد قومی احتساب بیورو نے خواجہ برادران کو دوبارہ طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

(جاری ہے)

اگلی پیشی میں خواجہ برادران کے حوالے سے اہم فیصلہ کیا جائے گا۔

دوسری طرف چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے خواجہ برادران کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے ہیں اور دونوں کی حفاظتی ضمانت ختم ہوتے ہی انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔حفاظتی ضمانت کی مدت کل ختم ہونے جارہی ہے جس کے بعد خواجہ برادران نے حفاظتی ضمانت کی مدت میں توسیع کے لیے درخواست دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔تاہم اگر عدالت کی جانب سے انکو توسیع نہیں ملتی تو انکو کل ہی گرفتار کرلیا جائے گا۔

تاہم یہ بھی خبر ہے کہ ان کی گرفتاری پر مسلم لیگ ن نے احتساب عدالت کا گھیراؤ کرنے اور طاقت کا مظاہرہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے لیکن حکومت نے بھی سخت اقدامات کے تحت رینجرز کو طلب کر کے نیب کورٹ کا حفاظتی گھیراؤ کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔ واضح ہو کہ 15 اکتوبر کو لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی گئی۔ لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔ خواجہ برادران کی 24 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کی گئی تھی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں