عمران خان کا حکومتی سطح پرتھنک ٹینک ٹیم بنانےکا فیصلہ

ہمیں ایک مئوثرتھنک ٹینک ٹیم کی ضرورت ہے، وطن واپس جاکر تھنک ٹینک ٹیم بنانے پر کام کریں گے،پاکستانی سرمایہ کاروں کو دعوت دیتا ہوں وطن واپس آکر سرمایہ کاری کریں۔ وزیراعظم عمران خان کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 5 نومبر 2018 15:21

عمران خان کا حکومتی سطح پرتھنک ٹینک ٹیم بنانےکا فیصلہ
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔05 نومبر 2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور وزیراعظم عمران خان نے حکومتی سطح پر تھنک ٹینک ٹیم بنانے کا فیصلہ کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک مئوثرتھنک ٹینک ٹیم کی ضرورت ہے، وطن واپس جاکر تھنک ٹینک بنانے پر کام کریں گے، پاکستانی سرمایہ کاروں کو دعوت دیتا ہوں وطن واپس آکر سرمایہ کاری کریں۔ وزیراعظم عمران خان چین کے سرکاری دورے پر ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے چین کے دورے کے دوران چینی قیادت سمیت چینی سرمایہ کاروں سے ملاقاتیں کیں۔ جس میں پاکستان کی تعمیر و ترقی کیلئے معاہدے بھی کیے گئے۔ عمران خان نے چین میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو مستقل بنیادوں پر ایک مئوثر تھنک ٹینک ٹیم کی ضرورت ہے۔ وطن واپس جاکر تھنک ٹینک بنانے پر کام کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک مقیم پاکستانی سرمایہ کار وطن واپس آئیں اور ملک میں آکرسرمایہ کاری کریں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستانی سرمایہ کاروں کو یقین دلاتا ہوں ان کی ہرطرح سے مدد اورخیال کریں گے۔ چینی سرمایہ کار بھی پاکستان آئیں انہیں بھی سرمایہ کاری کیلئے سہولیات دیں گے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین کے دوران مختلف معاہدے بھی کیے گئے ہیں۔ پاکستان اورچین نے ایک دوسرے کے ممالک میں بینکوں کی مزید برانچیں کھولنے پر اتفاق کیا ہے۔

جبکہ پاکستان اور چین نے ایک دوسرے کی کرنسی میں تجارتی معاہدے پرفوری عمل درآمد کا فیصلہ بھی کرلیا ہے۔ اسی طرح دونوں ممالک کی قیادت نے بینکوں، نانشل اداروں میں لین دین کا آسان اور مربوط نظام بنانے پربھی اتفاق کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ چین نے پاکستان کے انڈسٹریل سیکٹرکی بحالی کیلئے اپنی مہارت پاکستان کو دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق چین پاکستان میں اسمال انڈسٹری یونٹس لگانے میں مہارت بھی فراہم کرے گا۔ ذرائع نے مزید کہا کہ چین نے پاکستان میں غربت کے خاتمے کیلئے ڈیمانسٹریشن پروجیکٹس فوری شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ چینی کرنسی میں تجارتی حجم 10ارب سے بڑھا کر 20 ارب یوآن کردیا گیا ہے۔ جبکہ پاکستان اور چین نے تجارتی سرگرمیوں کے لیے باہمی کرنسی  کا حجم دوگنا کردیا۔

پاکستانی کرنسی میں تجارتی حجم 165ارب سےبڑھا کر351 ارب روپے کردیا ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین پر پاک چین مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔ جس میں دونوں ممالک کا باہمی تجارت کا توازن برقرار رکھنے ، ٹریڈ مشن اور زرعی شعبے کی مارکیٹ تک رسائی میں تیزی ، چین پاکستان فری ٹریڈ معاہدے کا دوسرا مرحلہ مکمل کرنے ، پاک چین معاہدہ برائے تجارتی سروسز بڑھانے ، مشترکہ اکنامک ایکشن ، سٹیٹ بنک اور پیپلز بنک آف چائنہ کے درمیان تعاون بڑھانے سمیت دونوں ملکوں کا سیاحتی تبادلوں کو تیز کرنے پر اتفاق ہوا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے دوطرفہ مذاکرات پر مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں15 معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔اعلامیے کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لئے اقدامات کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے جبکہ دونوں اطراف کے ٹریڈ مشنز اور زرعی شعبے کی مارکیٹ تک رسائی کو بھی تیز کئے جانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ چین پاکستان فری ٹریڈ معاہدے کا دوسرا مرحلہ بھی مکمل کرنے پر اتفاق ہوا ہے اور پاک چین معاہدہ برائے تجارتی سروسز پر بھی بات چیت بڑھانے پر اتفاق ہوا۔ اس کے علاوہ مشترکہ اکنامک ایکشن کا آئندہ اجلاس اگلے سال کے شروع میں بلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے اور سٹیٹ بنک کا پیپلز بنک آف چائنا کے درمیان تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

دونوں ملکوں کا سیاحتی تبادلوں کو تیز کرنے اور میری ٹائم ایشوز پر باہمی رابطوں کو بڑھانے کا بھی فیصلہ ہوا ہے ۔اس کے علاوہ اعلامیے میں مزید بتایا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان نے چینی صدر ، وزیر اعظم ، نائب وزیر اعظم اور دیگر اعلی حکام سے ملاقاتیں کیں جس میں دوطرفہ تعلقات کی مض-بوطی اور مستقبل میں اسٹرٹیجک تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے ۔

روایتی گرمجوشی اور باہمی تعلقات کی مضبوطی سمیت اعتماد کی فضا بڑھانے پر بھی ملاقاتوں میں غور خوص کیا گیا ۔ دوطرفہ علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ۔ پاک چین دوستی میں تبدیلیوں کے باوجود وقت کی آزمائش کا سامنا کیا ۔اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور چین میں اسٹرٹیجک پارٹنر شپ کا نیا دور شروع کیا جا رہا ہے ۔

چین اور پاکستان میں تعاون دونوں ملکوں کے عوام کے مفاد میں ہے ۔ خطے میں امن و استحکام کے لئے اسٹرٹیجک تعاون کو طویل کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ۔پاکستان کے تعلقات خارجہ پالیسی میں سب سے زیادہ اہم ہے مشترکہ مستقبل کو سامنے رکھتے ہوئے دونوں ممالک کی کمیونٹی کو قریب لانے پر بھی اتفاق کیا گیا کیونکہ دونوں ممالک اچھے ہمسائے ، قریبی دوست ، آہنی بھائی اور قابل اعتماد شراکتدار ہیں باہمی دوستی و تعاون کا خطے اور خطے سے باہر امن و استحکام میں اہم کردار ہے ۔

اس کے علاوہ چین کی جانب سے بھی کہا گیا ہے کہ چین پاکستان کے ساتھ تعلقات کو خارجہ پالیسی میں اولین ترجیح دیتا ہے چین نے اہم معاملات پر پاکستان کی مسلسل اور مضبوط حمایت کو سراہا ۔چین کا پاکستان کی خودمختاری ، آزادی ، علاقائی سالمتی اور سکیورٹی کے لئے حمایت کا اعادہ کیا گیا ۔ چین نے خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لئے پاکستان کے کردار کو سراہا ۔

پاکستان نے معاشی ترقی میں چین کی حمایت اور تعاون کو بھی سراہا ۔ دونوں ممالک کے وزراء خارجہ کے درمیان اسٹرٹیجک مذاکرات کا میکنزم بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔اس کے علاوہ دونوں ممالک کا سی پیک منصوبوں پر پیشرفت حوالے سے بھی اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ دونوں ممالک کا سی پیک کے مستقبل کی سمت پر مکمل اتفاق کا اعادہ کیا گیا ۔

پاکستان اور چین نے سی پیک کے جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔ انتہا پسندی اور دہشتگردی کے خلاف تعاون مزید مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ۔ چین نے انسداد دہشتگردی کے لئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کی جبکہ پاکستان کا بھی خودمختاری سکیورٹی اور انسداد دہشتگردی کے لئے چین کی حمایت کا اظہار کیا ۔ دونوں ممالک کا اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کے لئے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا ۔

وزیراعظم عمران خان نے چینی قیادت کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو کہ چینی صدر شی جن پنگ نے قبول کرلی ہے۔اس کے علاوہ مشترکہ اعلامیے میں مزید بتایا گیا کہ تمام ممالک اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سکیورٹی کونسل کی دہشت گردی سے متعلق قراردادوں پر عمل درآمد کے پابند ہیں اس لیے تمام ممالک یو این پابندیوں کے معاملات کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے سے باز رہیں۔

دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ عالمی دہشت گردی سے متعلق جامع کنونشن کا اتفاق رائے سے مسودہ تیار کیا جانا چاہیے جب کہ مقاصد کے حصول کے لیے قانون کی حکمرانی اور طویل المدتی جامع رولز بنائے جائیں۔مشترکہ اعلامیے میں چین کی جانب سے پاکستان کی شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن میں شمولیت کا خیر مقدم کیا گیا اور دونوں ممالک عالمی اور علاقائی معاملات پر مشترکہ تعاون اور رابطوں کو مزید مربوط بنائیں اور یو این سمیت تمام عالمی فورمز پر باہمی رابطوں کو بھی مزید مضبوط بنایا جائے گا۔دونوں ملک 2005 میں مشترکہ طور پر دستخط کردہ فرینڈ شپ ٹریٹی کے رہنما اصولوں پر کار بند ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں