حکومت نے آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے انکار کر دیا

جب تک آسیہ بی بی کو مجرم قرار نہیں دیا جاتا اس وقت تک نام ای سی ایل میں نہیں ڈال سکتے۔وزیر مملکت برائے داخلہ

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس جمعرات 8 نومبر 2018 00:01

حکومت نے آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے انکار کر دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 نومبر2018ء) حکومت نے آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے معذوری ظاہر کر دی۔تفصیلات کے مطابق 31اکتوبر کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رُکنی بینچ نے آسیہ بی بی کیس فیصلہ سنایا۔جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس مظہر عالم خان بھی بنچ کا حصہ تھے۔ سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے آسیہ بی بی کو الزامات سے بری کیا اور رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

جس کے بعد ملک بھر میں مذہبی جماعتوں کی جانب سے مظاہرے شروع کئیے گئے۔تاہم 3 روز بعد حکومت اور مظاہرین میں معاہدہ طے پا گیا۔۔
5 نکاتی معاہدے کے بعد حکومت اور مظاہرین میں اتفاق پایا گیا ہے کہ حکومت عدالتی فیصلے پر نظر ثانی اپیل میں حائل نہیں ہو گی۔

(جاری ہے)

آسیہ مسیح کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

حالیہ مظاہروں میں ہونے والی شہادتوں پر قانونی کاروائی کی جائے گی۔معاہدے میں طے پایا ہے کہ گرفتار کئیے جانے والے کارکنان کو رہا کیا جائے گا۔تحریک لبیک کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس سارے واقعے میں اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو تحریک کے قائدین اس پر معذرت خواہ ہیں۔اس معاہدے کے طے ہونے پر جہاں عوام نے سکھ کا سانس لیا ہے وہیں حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

تاہم حکومت نے آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے والی شق پر عمل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو کے دوران وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے،ملک میں حالیہ احتجاج پر بات کرتے ہوئے کہاکہ ’اس میں ایک وہ لوگ تھے جو اپنے ذاتی مفاد اور ایجنڈے کے ذریعے بغض پورا کرنے کے لیے املاک کو نقصان پہنچا رہے تھے‘۔انکا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرے گی اور جب تک آسیہ بی بی کو مجرم قرار نہیں دیا جاتا اس وقت تک نام ای سی ایل میں نہیں ڈال سکتے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں