چیف جسٹس سپریم کورٹ قبضہ مافیا سے میری جان چھڑائیں‘اداکارہ روحی بانو

گمشدگی کے متعلق غلط افواہیں پھیلائی گئیں‘جان بچانے کیلئے گرکی شفٹ ہوگئی تھی اب لاہور میں بھائی کے گھر ہوں ایک سال فاؤنٹین ہاؤس میں رہنے کے بعد اپنی بہن کے گھر منتقل ہوگئی تھی‘دھمکیاں مل نے پر میں ترکی چلی گئی تھی

پیر 12 نومبر 2018 11:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2018ء) ماضی کی معروف اداکارہ روحی بانو نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار سے اپیل کی ہے کہ شرپسند عناصر ان کے گھر پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں اور انہی کی وجہ سے ان کا بیٹا بھی قتل ہوا تھا،چیف جسٹس سپریم کورٹ قبضہ مافیا سے ان کی جان چھڑائیں۔نجی ٹی وی کے مطابق ماضی کی معروف اداکارہ اور پرائیڈ آف پرفارمنس حاصل کرنے والی فنکارہ روحی بانو نے اپنی گمشدگی کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی جان بچانے کے لیے ترکی شفٹ ہوگئی تھیں اور ابھی دو ماہ قبل ہی وطن واپس آئی ہیں۔

روحی بانو نے کہا کہدو سال قبل ان پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا تھا، ایک سال فاؤنٹین ہاؤس میں رہنے کے بعد وہ اپنی بہن کے گھر منتقل ہوگئی تھیں لیکن انہیں دھمکیاں مل رہی تھیں جس کی وجہ سے وہ ترکی چلی گئی تھیں۔

(جاری ہے)

روحی بانو نے کہا کہ اس وقت کے صدر مملکت ممنون حسین نے ان کی دیکھ بھال کے لیے فاؤنٹین ہاؤس والوں کو دس لاکھ روپے دیے تھے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا میں میری گمشدگی کی خبریں بے بنیاد ہیں ،میں لاہور میں اپنے بھائی کے گھر مقیم ہوں ،میری گمشدگی کے متعلق غلط افواہیں پھیلائی گئیں تھیں.روحی بانو نے عمران خان کو ملک کا وزیراعظم بننے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مجھے اور میری بہن کو سیکیورٹی دی جائے جبکہ حکومت پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ یافتہ فنکاروں کی سیکیورٹی یقینی بنائے۔

ماضی کی ممتاز اداکارہ روحی بانو جو نفسیات میں ایم اے ڈگری ہولڈر ہیںِ کا کہناتھا کہ اس وقت ان کی ذہنی حالت ٹھیک ہے اور وہ کراچی میں موجود اپنا پلاٹ فروخت کرنے کا ارادہ بھی رکھتی ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں