خادم رضوی ،مولانافضل الرحمان سمیت دیگر کیخلاف بغاوت کی کارروائی کیلئے دائر درخواست واپس لینے کی بنا ء پر مسترد

معاملے کا سپریم کورٹ نے نوٹس لے لیا ہے اور اس کے بعد ہائیکورٹ میں درخواست قابل سماعت نہیں ‘ جسٹس عاطر محمود اس طرح کی درخواستیں دائر کرنے سے عدالتوں پر کیسز کا بوجھ بڑھتا ہے لیکن اس کے باوجود اس طر ح کی درخواستیں دائر کی جاتی ہیں‘ ریمارکس

پیر 12 نومبر 2018 17:01

خادم رضوی ،مولانافضل الرحمان سمیت دیگر کیخلاف بغاوت کی کارروائی کیلئے دائر درخواست واپس لینے کی بنا ء پر مسترد
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی اور جے یو آئی (ف) کے امیر مولانافضل الرحمان اور دیگر کیخلاف بغاوت کی کارروائی کے لئے دائر درخواست واپس لینے کی بنا ء پر مسترد کر دی۔لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس عاطر محمود نے مقامی شہری شبیر اللہ کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ آسیہ کیس فیصلے پرخادم حسین رضوی کی ایماء پر سڑکیںبلاک کی گئیں اور شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچایا گیا ۔

(جاری ہے)

خادم حسین رضوی اور مولانافضل الرحمان نے ریاست مخالف تقاریرکیں جبکہ عوام کو اداروں کے خلاف اکسایا گیا۔ استدعا ہے کہ ان کے خلاف غداری کے الزام میں کارروائی کی جائے۔فاضل عدالت کی جانب سے درخواست گزار کو باور کرایا گیا کہ معاملے کا سپریم کورٹ نے نوٹس لے لیا ہے اور اس کے بعد ہائیکورٹ میں درخواست قابل سماعت نہیں ۔جسٹس عاطر محمود نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس طرح کی درخواستیں دائر کرنے سے عدالتوں پر کیسز کا بوجھ بڑھتا ہے لیکن اس کے باوجود اس طر ح کی درخواستیں دائر کی جاتی ہیں۔جسٹس عاطر محمود نے نشاندہی کی کہ غداری کی کارروائی کرنا وفاقی حکومت کا اختیار ہے عدالت کا نہیں۔عدالت نے درخواست واپس لینے کی بناء پرمستر دکر دی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں