نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف بغاوت کی کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت19نومبر یک ملتوی

شاہد خاقان عباسی اور صحافی سرل المیڈا عدالت میں پیش ہوئے ، لیگی کارکنوں کی دھکم پیل کی وجہ سے راہداریوں میں پڑے گملے ٹوٹ گئے الزامات کے حوالے سے جوابات دیدیئے ہیں،غداری کے الزام پر مبنی درخواست میں کوئی جان نہیں ‘ شاہد خاقان کی میڈیا سے گفتگو

پیر 12 نومبر 2018 17:01

نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف بغاوت کی کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت19نومبر یک ملتوی
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2018ء) لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ نے سابق وزرائے اعظم محمد نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف بغاوت کی کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت19 نومبر یک ملتوی کر دی ۔لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں فل بینچ نے کیس کی کی۔دوران سماعت سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور صحافی سرل المیڈا عدالت میں پیش ہوئے جبکہ نواز سریف کے وکیل نے محمد نواز شریف کی اسلام آباد میں مصروفیت کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست عدالت میں جمع کرائی جس پر بنچ کے سربراہ نے باور کرایا کہ درخواست کے ساتھ بیان حلفی نہیں دیا گیا۔

نواز شریف نے وکیل نے درخواست کیساتھ بیان حلفی دینے کی یقین دہانی کرائی۔

(جاری ہے)

نواز شریف،شاہد خاقان عباسی اور سرل المیڈا کے جوابات پر درخواست گزار جواب الجواب داخل نہ کروا سکے۔عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ پیشی پر نواز شریف کی حاضری کویقینی بنایا جائے ۔شاہد خاقان عباسی کی عدالت میں پیشی کے موقع پر لیگی کارکنوں کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی جنہوں نے واپس جاتے ہوئے ان کے ساتھ سیلیفیاں بنائیں۔

کارکنوں کی دھکم پیل کی وجہ سے ہائیکورٹ کی راہداریوں میں پڑے ہوئے گملے ٹوٹ گئے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ الزامات کے حوالے سے جوابات دیدیئے ہیں۔غداری کے الزام پر مبنی درخواست میں کوئی جان نہیں ۔ آئندہ سماعت پر درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر سماعت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ نیب کالا قانون ہے اسے ختم ہونا چاہیے ۔شہباز شریف کو ایک کیس میں بلا کر دوسرے میں گرفتار کیا گیا۔ ڈی جی نیب کا دعوی ہے کہ وہ مرد مومن ہیں۔ انہوںنے کہا کہ عمران خان سب سے پہلے اپنے دائیں بائیں کرپشن ختم کریں ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں