رکن قومی اسمبلی اسماء حدید کی اپنی متنازع تقریر پر وضاحت

اسرائیل سے تعلقات کی بات مسلمانوں کی قتل وغارت روکنے کیلئے کی تھی، نبی پاک ﷺ کے علاوہ کسی کوفالو نہیں کرتی ہوں ، چاہے آپ مجھے جتنی بھی ماڈرن سمجھیں۔ ویڈیو پیغام

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 12 نومبر 2018 20:17

لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔12 نومبر 2018ء) تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی اسماء حدید نے اپنی متنازع تقریر پر وضاحت پیش کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل سے تعلقات کی بات مسلمانوں کی قتل وغارت روکنے کیلئے کی تھی، نبی پاک ﷺ کے علاوہ کسی کوفالو نہیں کرتی ہوں ، چاہے آپ مجھے جتنی بھی ماڈرن سمجھیں۔انہوں نے اپنے وضاحتی ویڈیو پیغام میں کہا کہ سوشل میڈیا پر میری جو ویڈیو چل رہی ہے ۔

میں اپنے بہن بھائیوں کو دوبارہ کلیئر کردیتی ہوں کہ قومی اسمبلی میں اسرائیلی طیارہ پاکستان میں آنے سے متعلق بحث ہورہی تھی ۔اس مسئلے پر ایوان میں کافی گرما گرمی ہوئی اور علماء کرام جھگڑے میں آگئے اور پھر سب لڑنے لگ گئے۔پھر میں نے سوچا کہ ان کو میں تھوڑا بتاتی ہوں کہ جس طرح آپ سب یہاں غصہ دکھا رہے ہو اور لڑ رہے ہو، آپ سب کیوں نہیں چلے جاتے اور یہودیوں سے مسلمانوں کی جان چھڑوا لیتے ہو؟انہوں نے کہا کہ میرا کہنے کا مطلب یہ تھا کہ آپ کوئی بھی طریقہ اختیار کرلیں جس سے ہمارے بچے اور عورتیں ذبح ہونا بند ہوجائیں ۔

(جاری ہے)

اس لیے میں نے کہا تھا کہ آپ علماء کرام جب یہودیوں کی بات آتی ہے تولڑنا شروع کردیتے ہیں ۔کشمیریوں کی بات آتی ہے توبھی ہم آپس میں لڑنے کیلئے تیار ہوتے ہیں۔لیکن مظلوموں کومارنے والوں کوکوئی نہیں مارتا۔اسماء حدید نے کہا کہ میں نے اس پر ایوان میں تجویز دی کہ آپ قتل وغارت کرنے والوں کوکسی بھی طرح منا لو۔ انہوں نے کہا کہ میں نے نبی پاک ﷺ کی تعلیمات کی روشنی میں بھی بتایا۔

کیونکہ میں نبی پاک ﷺ کے علاوہ کسی کوفالو نہیں کرتی ہوں ، اور قرآن پاک کے علاوہ میں کوئی بھی کام نہیں کرسکتی چاہے آپ مجھے جتنی بھی ماڈرن سمجھیں۔
واضح رہے انہوں نے قومی اسمبلی میں اپنی متنازع تقریر میں کہا کہ نبی پاک ﷺ نے مسلمانوں کو نماز کعبہ کی طرف منہ کرکے پڑھنے کا حکم دیا لیکن جب یہودیوں کے اعتراض پرآپ ﷺ نے یروشلم کی طرف نماز پڑھنے کا حکم دے دیا۔

پھر اللہ کی طرف سے جب حکم آگیا کہ جس میں اللہ نے فیصلہ کردیا۔کہ یہودیوں کا کعبہ یروشلم مسجد اقصیٰ ہوگا۔ جبکہ مسلمانوں کا کعبہ ہوگا جوعرب میں ہے۔ اس لیے اب مسلمانوں اور یہودیوں کی لڑائی اس معاملے پر توختم ہوجانی چاہیے۔ نبی پاک ﷺ اور حضرت علی نے فرمایا کہ اپنے دشمن کو دوست بنا لو۔نبی پاک ﷺ نے یہودیوں کے ساتھ کام کرکے ایک مثال قائم کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں کہنا چاہتی ہوں کہ ہم یہودیوں سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کو برا بھلا کہتے ہیں لیکن جب ہم نماز پڑھتے ہیں توہم درود شریف پڑھتے ہیں جس میں ہم پوری آل کو دعا دیتے ہیں۔اسماء حدید نے کہا کہ نبی پاک ﷺ نے ہمیں جوسکھایا تھا ہم اس کو غلط انداز میں پیش کرتے ہیں۔جس طرح ہمارے مولانا کہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نبی پاک ﷺ بھی بنی اسرائیل سے تھے۔ کیا ہم مسلمان کچھ ایسا نہیں کرسکتے کہ دنیا میں جومسلمان مر رہے ہیں۔علماء کرام کو قرآن پاک سے ایسی راہ نکالنی چاہیے کہ ہم سب اس قتل غارت سے بچ جائیں۔۔۔ ویڈیو بھی دیکھیں

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں