سپریم کورٹ نے اینٹی کرپشن مقدمات میں وزیر اعلیٰ کی اجازت دینے کا اختیار معطل کر دیا

سیاسی اجازت لینا فوجداری قوانین کی بنیادی روح سے متصادم ہے‘اینٹی کرپشن انکوائریوں سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت مقدمات 2 ہفتوں میں نمٹانے کا حکم

جمعہ 16 نومبر 2018 14:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے اینٹی کرپشن مقدمات میں وزیر اعلیٰ کی اجازت دینے کا اختیار معطل کر دیا ۔ گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ڈی جی اینٹی کرپشن کی درخواست پر سماعت کی ۔ڈی جی اینٹی کرپشن حسین اصغر نے سپریم رجسٹری میں درخواست دائر کی تھی۔

(جاری ہے)

ڈی جی اینٹی کرپشن کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ بڑے بیوروکریٹس کیخلاف کارروائی کیلئے وزیر اعلی پنجاب کی اجازت لازمی ہے، وزیر اعلیٰ اجازت نہ دے تو بڑے بیوروکریٹس کیخلاف مقدمہ درج نہیں کر سکتے۔ جس پر عدالت نے اینٹی کرپشن رولز پانچ چھ ور دس کو معطل کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی وزیر اعلی سے کرپشن مقدمات میں اجازت لینے کا اختیار غیرآئینی ہے، سیاسی اجازت لینا فوجداری قوانین کی بنیادی روح سے متصادم ہے۔سپریم کورٹ نے اینٹی کرپشن انکوائریوں سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت مقدمات 2 ہفتوں میں نمٹانے کا حکم دیدیا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں